نانجنگ (پاک ترک نیوز)
چین کے صوبہ جیانگ سو میں واقع پرپل ماؤنٹین آبزرویٹری (PMO) کے مطابق شمسی ریسرچ سیٹلائٹ نے اکتوبر میں خلا میں بھیجے جانے کے بعد اب اپنی پہلی شمسی تصویر زمین پرمنتقل کی ہے ۔
چینی اکیڈمی آف سائنسز (سی اے ایس) کے تحت پی ایم او سے سیٹلائٹ کے پرنسپل سائنسدان گان ویکون نے کہا ہے کہ ایڈوانسڈ اسپیس پر مبنی سولر آبزرویٹری (اے ایس او۔ایس) جسے چینی زبان میںکوافو۔ 1 کا نام دیا گیا ہےنے صبح 1:00 بجے (عالمی وقت) پر پھوٹنے والے شمسی شعلوں کی سخت ایکسرے امیجنگ بھیجی ہے۔
گان نے کہا کہ یہ تصویر سیٹلائٹ سے ہارڈ ایکس رے امیجر (HXI) نے لی ہے۔ اگرچہ ابھی بھی جانچ کی مدت میں، امیجنگ اثر بہترین ہے، جس سے پھوٹنے والی تفصیلات اور سورج کی عمدہ ساخت دونوں کی مؤثر شناخت کی معلومات ملتی ہیں۔
کوافو۔ 1 کو 9 اکتوبر کو شمال مغربی چین میں جیوکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانگ مارچ-2ڈی راکٹ پر چھوڑا گیا۔اے ایس او۔ایس سال کے بیشتر حصوں میں دن میں 24 گھنٹے سورج کی جانچ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔اوراس کا روزانہ کا سب سے طویل ٹائم آؤٹ 18 منٹ سے زیادہ نہیں ہوتا جب مئی سے اگست تک وہ ہر روز زمین کے سائے سے گزرتا ہے۔
یہ امردلچسپی کا حامل ہے کہ خلائی شمسی رصد گاہ کا نام کوافو کے نام پر رکھا گیا ہے۔یہ چینی افسانوں میں ایک دیو ہے جس نے سورج کا ناقابل تسخیر تعاقب کیا۔