اسٹاک ہوم(پاک ترک نیوز)
سویڈن کی اعلیٰ ترین عدالت نےتر کی کی طرف سے مطلوب دہشت گردی کے مشتبہ شخص کی حوالگی کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہےکہ اس شخص نے جس جرم کا ارتکاب کیا ہے اسے اسکینڈینیوین ملک میں "مجرم قرار نہیں دیا گیا”۔
ایک بیان کے مطابق پیر کے روز سپریم کورٹ نے کہاکہ حوالگی میں رکاوٹیں ہیں کیونکہ یہ نام نہاد سیاسی جرائم کا معاملہ ہے۔ یعنی ایسے جرائم جو ریاست کے خلاف ہوتے ہیں اور جو سیاسی نوعیت کے ہوتے ہیں۔ عدالت نے سویڈش پالیسی کے مطابق ملزم کا نام نہیں لیا۔
تاہم سویڈش میڈیا نے کہا ہے کہ مشتبہ شخص کینیش ہے اور انقرہ کا دعویٰ ہے کہ وہ گولنسٹ دہشتگرد گروپ فیٹو کا رکن تھا، جو 2016 میں ترکی میں بغاوت کی ناکام کوشش کا ذمہ دار تھا۔
55 سالہ کینیش جس نے سویڈن میں سیاسی پناہ حاصل کی ہے۔ وہ انگریزی زبان کے روزنامہ ز مان ٹوڈےکا ایڈیٹر تھا، جو کہ امریکہ میں مقیم فتح اللہ گولن سے منسلک دہشت گرد گروپ کی ملکیت تھا۔جبکہ بغاوت کی کوشش کے بعد اس اخبار کو گروپ کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن کے ایک حصے کے طور پر بند کر دیا گیا تھا۔