کراچی (پاک ترک نیوز) سٹیٹ بینک نے مالی سال 2022کی چھٹی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ۔ شرح سود کو 9.75فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے کہ حکومت کی جانب سے تیل مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور بہتر اقدامات کے باعث مہنگائی کی شرح میں کمی ہورہی ہے ۔ اسی لیے شرح سود کو 9اعشاریہ 75فصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مرکزی بینک کا مزید کہنا تھا کہ روس اور یوکرین جنگ کے باعث اگلی مانیٹری پالیسی اپریل کے طے شدہ وقت سے پہلے بھی منعقد ہوسکتی ہے جس میں عالمی تیزی سے بدلتی صورتحال کو دیکھ کے فیصلہ کیا جائیگا۔
مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ فروری میں مہنگائی کی شرح 12اعشاریہ 2فی صد رہی جبکہ رواں مالی سال میں مہنگائی کی شرح 9سے 11فی صد تک رہنے کا امکان ہے ۔ اگلے مالی سال مہنگائی کی شرح 5سے 7فیصد تک رہ سکتی ہے۔
سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ اگلے مالی سال میں عالمی سطح پر اجناس کی قیمتوں میں کمی ہوسکتی ہے فروری میں تجارتی خسارے میں 10فی صد کی کمی ہوئی ۔ جنوری میں تجارتی خسارے میں 29فی صد کمی ہوئی تھی ۔ تیل کی بڑھتی قیمتوں کے باعث جاری کھاتوں میں اضافہ ہوا۔ ایف بی آر کے ٹیکس کلیش میں 30فی صد اضافہ ہوا۔