سپریم کورٹ نے 16ہزار ملازمین کو از خود نوٹس کے تحت بحال کردیا

اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نےازخود نوٹس کے تحت 16 ہزار ملازمین کو بحال کر دیا۔ عدالت عظمی نے کہا کہ ملازمین کو ازخود نوٹس کے تحت بحال کر رہے ہیں۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے 16 ہزار ملازمین کی برطرفی کے کیس میں فیصلہ سنایا۔ عدالت نے چار ایک کے تناسب سے فیصلہ سنایا۔ جسٹس منصور علی شاہ نے فیصلے سے اختلاف کیا۔ مختصر فیصلے میں کہا گیا کہ گریڈ 7 سے اوپر کے تمام گریڈز کے ملازمین کو ٹیسٹ دینا ہوگا، ملازمین کی بحالی کا ایکٹ غیرقانونی رہے گا، 2010 کا قانون آئین سے متصادم ہے۔ کرپشن اور مس کنڈکٹ پر نکالے گئے ملازمین کی برطرفی برقرار ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے اختلافی نوٹ میں نظرثانی اپیلیں منظور کرلیں۔ جسٹس منصور علی شاہ نے اختلافی نوٹ میں کہا کہ پارلیمانی نظام حکومت میں پارلیمان سپریم ہے، ایکٹ آف پارلیمنٹ کی شق 4 آئین سے متصادم ہے، مضبوط جمہوری نظام میں پارلیمان ہی سپریم ہوتا ہے، پارلیمنٹ کو نیچا دکھانا جمہوریت کو نیچا دکھانے کے مترادف ہے، سیکشن 4 اور سیکشن 10 آئین سے متصادم ہے جس کا جائزہ لینا چاہیئے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More