شام میں نئی جنگ سے پہلے روسی ، ترک وزرا دفاع کا رابطہ

ماسکو/انقرہ(پاک ترک نیوز)

روس کے دفاعی امور کے ذمہ دار وزیر نے ترک وزیردفاع سے فون پر رابطہ کیا جس کے دوران مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا بالخصوص شام میں ترکی کے ممکنہ حملے کے امکانات پر غور کیا گیا۔

روس کی وزارت دفاع نے کہا ہےکہ یوکرین سے اناج کی بر آمد کیلئے بحیرہ اسود میں نیویگیشن کی حفاظت بھی کال کے ایجنڈے میں شامل تھی۔

لیکن بنیادی توجہ یوکرین اور شامل کی صورتحال پر رہی ۔روسی وزارت دفاع نے کہا کہ ترکی کے ساتھ شام کی قریبی تعاون کی اہمیت پر زور دیا گیا تاکہ خطے میں طویل مدتی استحاکم کو برقرار رکھا جاسکے۔

ترک حکومت کیجانب سے دیے گئے بیان کے مطابق فون کال کے دوران ترک وزیر دفاع نے مزید جانی نقصان کو روکنے ، خطے میں امن و استحکام کی بحالی، بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے یوکرین میں فوی طور پر جنگ بندی کے اعلان کی اہمیت پر زور دیا۔

ترک حکومت کے بیان کے مطابق خوراک کے عالمی بحران کے بڑھتے ہوئے خطرے کو روکنے کیلئے اناج، سورج مکھی اور دیگر زرعی مصنوعات کو یوکرین سے محفوظ طریقے سے دیگر منڈیوں تک پہنچانےکیلئے کیے گئے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

شام کے بارے میں ترک وزیر دفاع نے اپنے ہم منصب سے بات کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں استحکام کو درہم برہم کرنے کی کوششوںکے خلاف کاروائی ناگزیر ہے بالخصوص دہشتگردوں کی موجودگی ناقابل قبول ہے۔ وہ در اصل ترکی کے شمال مشرقی شام میں ممکنہ حملے کے حوالے بات کررہے تھے۔

ترکی نے اعلان کیا ہےکہ وہ جلد عراق کی طرز کا ایک آپریشن شام میں بھی شروع کرے گا جہاں پی کے کے نامی دہشتگرد تنظیم کے ارکان پنا لیے ہوئے ہیں۔ یاد رہےکہ پی کے کے کی شامی شاخ کو وائے پی جے کہا جاتا ہےاور اسے امریکی حمایت حاصل ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More