واشنگٹن(پاک ترک نیوز)
امریکی صدر جو بائیڈن مشرق وسطیٰ کے چار روزہ دورے کے پہلے مرحلے میں اسرائیل پہنچیں گے۔جہاں وہ دو دن قیام کریں گے اور اسرائیلی اور فلسطینی قیادت سے ملاقات کریں گے۔ دورے کے دوسرے حصے میں وہ سعودی عرب روانہ ہوں گے۔
امریکی صدر کا دورہ اس لیے اہم ہے کہ وہ خلیجی ریاستوں کو تیل کی پیداوار بڑھانے اور اسرائیل اور سعودی عرب کو ایک دوسرے کے قریب لانے کی کوششوں پر بات چیت کر سکیں۔
ائیر فورس ون اس وقت وقت ہوا میں ہے توقع کی جارہی ہے جلد تل ابیب لینڈ کرے گا۔
سعودی عرب میںوہ سعودی حکام سے بات چیت کریں گے اور دیگر خلیجی ریاستوں کے ایک سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
اس دوران سعودی عرب اور امریکہ کے تعلقات کو معمول پر لانے کی جانب اہم پیشرفت متوقع ہے۔یادرہے کہ کچھ عرصے سے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پائی جاتی ہے بالخصوص محمد بن سلمان اور بائیڈن کے درمیان تعلقات میں کافی کشیدگی پائی جارہی تھی۔ تاہم سی آئی اے کے سربراہ کے دورہ سعودی عرب کے دوران اس کشیدگی میں قدرے کمی لانے میں مدد ملی۔
بائیڈن کے دورے کا ایک مقصد خطے کے مسلمان ممالک کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانا اورخطے مین ایران، روس اور چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے سامنے بند باندھنا ہے۔
تیل کی منڈی اور امریکہ اسرائیل اسٹریٹجک پارٹنرشپ
بائیڈن، پیٹرول کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کم کرنے کیلئے کافی دباو میں ہیں ،اسی لیے وہ خلیجی ریاستوں کو تیل کی پیداوار میں اضافے کیلئے قائل کریں گے تاکہ پیٹرول کی قیمتوں کو کم کرنے میں مدد ملے۔
اسرائیل اس دوران ایران کے خلاف امریکی تعاون کو وسیع ترکرنے کی کوشش کریں گے۔