اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ عراق کے تین ارب مربع میٹر رقبے پر بارودی سرنگیں بچھی ہوئی ہیں۔
یونائیٹڈ نیشنز مائن ایکشن سروس کے سربراہ پیہر لوزامر نے کہا ہے کہ دو جنگوں کے دوران عراق کے تین ارب مربع میٹر رقبے پر بارودی سرنگیں اور بچا ہوا بارودی مواد ابھی تک موجود ہے۔ اس میں شمالی کردستان کا 25 کروڑ 73 لاکھ مربع میٹر کا علاقہ بھی شامل ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق داعش کا عراق کے مختلف علاقوں میں کنٹرول کے بعد بارودی سرنگوں اور بارودی مواد بچھایا گیا۔ داعش کا عراق کے کئی صوبوں پر کنٹرول تھا اس دوران دہشت گرد تنظیم نے سیکیورٹی فورسز کے حملوں سے بچنے کے لئے بڑے علاقے پر بارودی سرنگیں بچھائیں تھیں۔
اقوام متحدہ نے عراق کے نینوا، کرکوک، عنبار، صلادین اور دیالہ کے علاقوں میں بارودی سرنگوں کا سروے کیا۔ رپورٹ کے مطابق ان علاقوں میں بڑے پیمانے پر اب بھی ایکٹو بارودی سرنگیں موجود ہیں جن کو ناکارہ بنانے کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ عراق کا صوبہ بصرہ بارودی سرنگوں سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔ یہاں ایران عراق جنگ، 1991 کی خلیج جنگ اور 2003 میں عراق پر امریکی حملوں نے بارودی سرنگوں کا ایک جال بچھا دیا ہے۔
عراق دنیا کا بارودی سرنگوں اور بارودی مواد سے متاثر ہونے والا سب سے بڑا ملک ہے۔