عوام 29جون کو ذو الحجہ کا چاند دیکھیں اور اپنی گواہی بھی درج کروائیں، سعودی سپریم کورٹ

ریاض (پاک ترک نیوز)

سعودی سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ ام القری کلینڈر کے مطابق بدھ 29جون کو 30ذوالقعدہ ہے اس لئے عوام ملک بھر میں ذو الحجہ کا چاند دیکھیں اور اپنی گواہی کا اندراج بھی کروائیں۔

سپریم کورٹ نے گذشتہ روز جاری ہونے والے اپنے اعلامیہ میں کہا ہے کہ ام القری کلینڈر کے مطابق یکم ذو القعدہ منگل 31 مئی کو تھا مگر رویت ہلال ثابت نہ ہونے کے باعث مذکورہ دن کو شوال کا 30 واں دن قرار دیا گیا تھا اور بدھ یکم جون کو ذو القعدہ کی پہلی تاریخ قرار دی گئی تھی۔ اس بنا پر سپریم کورٹ عوام الناس سے اپیل کرتی ہے کہ چونکہ رویت کی بنا پر بدھ 29 جون ذو القعدہ کی 29 ویں تاریخ ہے جبکہ ام القری کلینڈر کے مطابق یہ 30 ذو القعدہ ہے لہذا مذکورہ دن میں چاند دیکھنے کی کوشش کی جائے۔

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ رویت ہلال کی مقامی کمیٹیوں کے علاوہ دلچسپی لینے والے افراد رویت کے مقامات میں چاند دیکھنے کی کوشش کریں اور جسے بھی چاند نظر آجائے تو اپنی گواہی کا اندراج کرائے۔

سعودی عرب سمیت امارات، عمان، مصر، شام اور مراکش میں یکم ذو القعدہ بدھ یکم جون کو تھا جس کا مطلب ہے کہ ذو الحجہ کا چاند بدھ 29 جون کو دیکھا جائے گا۔تاہم ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ بدھ کو کسی بھی اسلامی ملک میں ذو الحجہ کا چاند دیکھنا ممکن نہیں ہوگا۔البتہ ایشیا کے مغربی علاقے اور افریقہ کے شمالی علاقوں میں طاقتور دور بینوں سے چاند دیکھنے کا امکان ہے۔اس بنا پر سعودی عرب سمیت متعدد اسلامی ممالک میں جمعرات 30 جون کو یکم ذو الحجہ ہوگی۔ جبکہ جمعہ 8 جولائی کو وقوف عرفہ اور ہفتہ 9 جولائی کو عید الاضحی متوقع ہے۔

ماہرین فلکیات کا مزید کہنا تھا کہ متعدد اسلامی ممالک میں یہ معمول ہے کہ وہ کسی دوسرے ملک کی رویت پر عمل نہیں کرتے۔چنانچہ سعودی عرب، پاکستان، انڈیا، بنگلہ دیش، انڈونیشیا اور دیگر ممالک میں چاند کا ثبوت مقامی رویت پر ہے۔ لہذا اس بات کا امکان ہے کہ متعدد اسلامی ممالک میں جمعہ کو یکم ذو الحجہ جبکہ 10 جولائی کو عید الاضحی ہوگی۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More