قطر اور چین میں گیس فراہمی کا 27 سالہ معاہدہ

دوحہ (پاک ترک نیوز) چین نے قطر کے ساتھ 4 ملین ٹن ایل این جی کی خریداری کے لیے 27 سالہ معاہدہ کر لیا۔
قطر کے دارالحکومت میں جہاں فٹبال ورلڈکپ کے سنسنی خیز مقابلے جاری ہیں وہیں عالمی معاہدے بھی کیے جا رہے ہیں۔ دوحہ میں چین اور قطر کے درمیان گیس کی فراہمی کا معاہد طے پایا۔
قطر انرجی کے سی ای او اور قطر کے وزیر توانائی سعد الکعبی نے چین کی پٹرولیم کمپنی سائنوپیک کے اعلیٰ حکام کے ساتھ 27 سالہ معاہدے پر دستخط کیے۔ یہ اب تک کا طویل تر مدت کا معاہدہ ہے۔
روس تمام یورپ کو ایل این جی برآمد کرتا تھا۔ فروری میں شروع ہونے والی روس یوکرین جنگ کے باعث روس پر اقتصادی پابندیوں اور خود روس کی جانب سے ایل این جی کی فراہمی میں تعطل کا خدشہ ہے۔
گیس بحران کے پیش نظر ممالک گیس کے حصول کے لیے گیس پیدا کرنے والے ممالک سے معاہدے کر رہی ہیں۔ امریکا پہلے ہی قطر سے معاہدہ کرچکا ہے۔
دوسری جانب گیس کی قیمتوں میں تیزی سے اتار چڑھاؤ نے دنیا کے بڑے ممالک کو گیس پیدا کرنے والے ممالک سے طویل مدتی معاہدے کرنے پر مجبور کردیا ہے تاکہ قیمتوں میں استحکام آسکے۔
قطر انرجی کے سربراہ سعد الکعبی نے خبر رساں ایجنسی رائٹرز سے گفتگو میں کہا کہ ایل این جی خریدنے کے خواہش مند یورپی کمپنیوں کو یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ ایشیائی ممالک کس طرح خریداری کے طویل معاہدوں کے نزدیک پہنچ رہے ہیں۔
قطر پہلے ہی دنیا کا سب سے بڑا ایل این جی برآمد کنندہ ہے اور اس کا نارتھ فیلڈ توسیعی منصوبہ یورپ کو گیس کی طویل مدتی فراہمی کی ضمانت دے گا جو اب روس کے متبادل کی تلاش میں ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More