محمد بن سلمان ترکی سے قبل مصر پہنچ گئے

قاہرہ(پاک ترک نیوز)
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان مصر، ترکی اور اردن کے دورہ کے پہلے مرحلے میں مصر پہنچے جہاں مصری صدر عبدلفتاح السیسی نے انکا پرتپاک استقبال کیا۔
محمد بن سلمان کا خلیج سے باہر کسی ملک کا یہ پہلا دورہ ہے۔ شہزادہ محمد بن سلمان کا یہ دورہ اس لیے بھی اہمیت رکھتا ہے کہ امریکی صدر آئندہ ماہ مشرق وسطیٰ کا اہم دورہ کریں گے جس سے پہلے سعودی عرب سمیت دیگر عرب ممالک کے درمیان آپس میںمشاورت کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔ اسکے علاوہ اسکی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ جمہوریہ ترکی اور سعودی عرب کے درمیان ماضی کی غلط فہمیوں اور اختلافات کو ختم کرکے برادر اسلامی ممالک کے درمیان تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہونے جارہا ہے۔
محمد بن سلمان کی مصری حکام سے ملاقات کےدوران بائیڈن کے خطے کے دورے سے قبل، یوکرین جنگ کے اثرات، اور بعض امور پر مشترکہ موقف اپنانے کے حوالے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے اس دوران مصر کیلئے سرمایہ کاری کا اعلان بھی متوقع ہے۔ اسکے علاوہ معاشی مسائل سے دوچار اردن کیلئے بھی پیکج کا اعلان ممکن ہے، یاد رہے کہ اردن کے فرمانروا کے خلاف کچھ عرصہ قبل اندرونی بغاوت کے پیچھے سعودی عرب اور اسرائیل کا ہاتھ ہونے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ محمد بن سلمان کا دورہ امان دونوں حکمرانوں کے درمیان رنجشیں بھلانے میں اہم ثابت ہوگا۔ سب سے اہم مرحلہ دورہ انقرہ ہوگا جہاں توقع کی جارہی ہےکہ ترکی جسے اس وقت بیرونی سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے ، کیلئے کوئی پیکج کا اعلان کی جاتا ہے کہ نہیں۔
ایک اور بات قابل غور ہے کہ بائیڈن نے جمعہ کو کہا تھا کہ وہ محمد بن سلمان سے ملاقات کیلئے سعودی عرب نہیں جارہے بلک عرب ممالک کے جدہ میں منعقد ہونے والے اجلاس میں شریک ہوں گے جس میں دیگرعرب ممالک بھی شریک ہوں گے۔ تاہم امریکہ کے انرجی سیکرٹری نے کہا کہ دونوں رہنماوں کے درمیان ون آن ون ملاقات بھی ہوگی۔ لیکن وائٹ ہاوس نے اس بیان کے بعد یہ تاثر دیا ہے کہ وہ سعودی عرب صرف ایم بی ایس سے ملاقات کیلئے نہیں جارہے بلکہ انکے ایجنڈے میں خطے کے تمام رہنماوں کے ساتھ وسیع تر مشاورت اور ملاقاتیں شامل ہیںجن کا ایک حصہ محمد بن سلمان سے ملاقات بھی ہے۔
جہاں تک ترکی کی بات ہے انقرہ نے اس حوالے کافی حد تک تیاری کر رکھی ہے۔ جہاں کے مشاق اور تجربہ کار سفارتکار اس دورے کے دوران ہونے والے مختلف معاہدوں پر باضابطہ دستخط ہونے سے قبل تمام ابتدائی مشاورت اور ہوم ورک مکمل کر چکے ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More