مشرقی پولینڈ میں گرنے والا میزائل روس کی بجائےیوکرینی فوج نے داغا تھا۔امریکی حکام

واشنگٹن (پاک ترک نیوز)
امریکی حکام نے مشرقی پولینڈ میں گرنے والے میزائل کے روس کی جانب سے داغے جانے کے صدر جو بائیڈن کے الزام کی تردید کرتے ہوئے اسے یوکرین کی فوج کی کاروائی قرار دے دیا ہے۔
امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ ابتدائی تحقیق سے پتہ چلاہے کہ یوکرائنی پراجیکٹائل روسی میزائل کو روکنے کے لیے لانچ کیا گیا تھا جو یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنا رہا تھا۔مگر یہ میزائل ایک فرینڈلی فائر کی صورت میں سرپار پولینڈ میں جا گرا۔رپورٹس کے مطابق اس میزائل کی اصل پرواز کو نگرانی پر مامور ایک امریکی طیارے نے ریکارڈ کیا تھا جس سے امریکی اور نیٹو حکام کو آگاہ بھی کر دیا گیا تھا۔اس کے نتیجے میں امریکی صدر جو بائیڈن سمیت دیگر امریکی حکام کے تمام ابتدائی بیاناتکی نفی ہو گئی۔
دریں اثناپولینڈ کی وزارت خارجہ نے بھی اس سے قبل دعویٰ کیا تھا کہ روسی ساختہ میزائل مبینہ طور پر یوکرین کی سرحد کے قریب مشرقی پولینڈ کے لوبلن وویووڈ شپ کے گاؤں پرزیووڈو میں گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں دو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ تاہم پولینڈ کے صدر اندرزیج ڈوڈا نے کہا کہ میزائل کی صحیح وابستگی ابھی تک قائم نہیں ہوئی۔
اس ضمن میںروس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ روسی فوجیوں نے یوکرین-پولینڈ کی سرحد کے قریب اہداف پر کوئی حملہ نہیں کیا۔ اور یہ وضاحت بھی کی ہے پولش میڈیا کے ذریعے جائے وقوعہ سےبھیجی گئی میزائل کے ٹکڑوں کی تصاویر کا روسی فائر پاور سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More