اسلام آباد (پاک ترک نیوز) ملک کے 23ویں وزیر اعظم کے انتخاب کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس آج ہو گا ۔ وزارت عظمی کیلئے متحدہ اپوزیشن کے شہباز شریف اور پاکستان تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی میں مقابلہ ہو گا۔ نئے قائد ایوان آج ہی حلف اٹھائیں گے ۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اجلاس کا دو نکاتی ایجنڈا جاری کردیا ہے، ایجنڈ ے کے مطابق ایوان کی کارروائی کے دوران قائد ایوان کا انتخاب ہوگا، میاں شہباز شریف اور شاہ محمود قریشی وزیراعظم بننے کی دوڑ میں آمنے سامنے ہوں گے۔
واضح رہے کہ متحدہ اپوزیشن نے قائد ایوان کے لیے شہباز شریف کی حمایت کا اعلان کیا ہے جبکہ پی ٹی آئی کے امیدوار کی کسی بھی جماعت نے سپورٹ نہیں کی اور منحرف اراکین بھی اپوزیشن کے امیدوار کے حامی ہیں۔
دونوں امیدواروں نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے کاغذات نامزدگی وصول کیے۔ قانونی کارروئی کے بعد کاغذات جمع کرائے گئے۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران تحریک انصاف نے شہباز شریف کی نامزدگی پر اعتراض عائد کیا۔
پی ٹی آئی کے وکیل بابر اعوان نے سیکرٹری قومی اسمبلی کے روبرو موقف اپنایا کہ شہباز شریف پر مختلف نوعیت کے کئی مقدمات درج ہیں۔ اس بنیاد پر انہیں وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد نہیں کیا جا سکتا۔ بابر اعوان نے شہباز شریف پر آئین اور حلف کی خلاف ورزی کا اعتراض بھی عائد کیا۔
تاہم اعتراضات پر سماعت کے دوران سیکرٹری قومی اسمبلی نے قرار دیا کہ کاغذات نامزدگی جرم ثابت ہونے اور سزا ہونے پر ہی مسترد ہو سکتے ہیں۔ الزامات کی بنیاد پر کاغذات مسترد نہیں کیے جا سکتے۔ یوں شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے۔
دوسری جانب اپوزیشن کی جانب سے شاہ محمود قریشی کے کاغذات نامزدگی پر کوئی اعتراض عائد نہیں کیا گیا۔ شیڈول کے مطابق نئے قائد ایوان کے لیے ووٹنگ آج دوپہر دو بجے قومی اسمبلی میں ہو گی۔