ہوسٹن (پاک ترک نیوز)
ناسا نے پہلی بار نظام شمسی کی کہکشاں ملکی وے کی قریبی کہکشاں کی سیٹلائٹ تصاویر جاری کی ہیں جنہیں انسانی آنکھ نے اس سے پہلے کبھی اتنی وضاحت کے ساتھ نہیں دیکھا۔
گذشتہ روز ناسا کے جدید ترین جیمز ویب اسپیس ٹیلی سکوپ کے ذریعے لی گئی 7.7 مائیکرون پر تازہ ترین تصاویر امریکی خلائی ایجنسی کی اب ریٹائرڈ سپٹزر اسپیس ٹیلی سکوپ کے مقابلے میں جدید ترین ٹیکنالوجی کی بہتر دوربین صلاحیت کو ظاہر کرتی ہیں۔
ناسا نے ان تصاویر کے اجرا کے ساتھ ٹوئیٹر بلاگ میںپرانی اور نئی اسپیس ٹیلی سکوپس کی اتاری گئی تصاویر کا موازنہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہےکہ اب کائنات کے رازوں جاننے کا وقت آن پہنچا ہے
ویب دوربین پر مڈ انفراریڈ انسٹرومنٹ (MIRI) بڑے میجیلانک کلاؤڈ کا حصہ دکھاتا ہے۔ملکی وے کی اس چھوٹی سیٹیلائٹ کہکشاں نے ویب کی کارکردگی کو جانچنے کے لیے ایک گھنے ستارے کا میدان فراہم کیا۔
چونکہ ویب ٹیلی سکوپ میں نمایاں طور پر بڑا بنیادی آئینہ اور بہتر ڈٹیکٹر ہیں، اس لیے یہ ناسا کو موجودہ کہکشاؤں کو پہلے سے کہیں زیادہ قریب سے دیکھنے کی اجازت دے گا، اور بھی زیادہ دریافتوں کو قابل بنائے گا اور ماہرین فلکیات کو ستاروں اور دیگر کہکشاؤں کی پیدائش کے بارے میں نئی بصیرت فراہم کرے گا۔