ناسا کی نئی خلائی دوربین مشکلات کے باوجود مشن کی جانب گامزن

کیپ کیناویرل(پاک ترک نیوز)ناسا کی نئی خلائی دوربین اپنے مشن کے سب سے خطرناک حصے کو مکمل کرنے کے راستے پر ہےجو ایک بہت بڑے سن شیڈ کوکھولنا اوراسے مضبوط کرناہے۔جس میں گراؤنڈ کنٹرولرز نے اہم کامیابی حاصل کر لی ہے۔
ناسا کی پیر کے روزجاری کردہ معلومات کے مطابق جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ پر ٹینس کورٹ کے سائز کی سن شیلڈ اب مکمل طور پر کھلی ہوئی ہے اور اسے مضبوطی سے کھینچنے کا عمل جاری ہے۔جو بدھ کے روز تک مکمل ہوجائے گا۔
دس ارب ڈالر مالیت کی خلائی دور بین – جو اب تک کی سب سے بڑی اور سب سے طاقتور خلائی فلکیاتی رصد گاہ ہے اسے کرسمس کے دن فرانسیسی گیانا سےخلا میں پہنچایا گیا تھا۔ اس کی سن شیلڈ اور بنیادی آئینہ کو یورپی راکٹ میں فٹ کرنے کے لیے تہہ کرنا پڑا۔
سن شیلڈ خلائی دوربین کے انفراریڈ سینسنگ آلات کو زیرو درجہ حرارت پر رکھنے کے لیے ضروری ہے، کیونکہ وہ کائنات کو پہلے ستاروں اور کہکشاؤں کے لیے سکین کرتے ہیں، اور زندگی کی ممکنہ علامات کے لیے اجنبی دنیا کے ماحول کا جائزہ لیتے ہیں۔جبکہ آئینہ اسکی شمسی توانائی کے حصول اور مضر شعاعوں کو منعکس کرنے کا ذریعہ ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More