لندن (پاک ترک نیوز)
روسی تیل کی برآمدات نے نومبر میں اپریل کے بعد سے اپنی سب سے زیادہ فروخت کا ریکارڈ بنایا ہے۔ جو یورپی یونین کے روسی خام تیل پر پابندی کے نافذ ہونے سے پہلے نومبر میں تقریباً 270,000 بیرل یومیہ کے اضافے کے ساتھ 8.1 ملینبیرل یومیہہو گئی۔ تاہمیہ مقدار 8.2 ملین بیرل یومیہ سے کم ہے جو فروری میں روس اور یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد برآمد ہوئی تھی۔
بین الاقوامی توانائی ایجنسی (آئی ای اے) نے اپنی گذشتہ ماہ کی تیل کی مارکیٹ کی ماہانہ رپورٹ میں کہاہے کہبرآمدات کے حجم میں اضافے کے باوجود، روس کی برآمدی آمدنی 700 ملین ڈالر کم ہو کر 15.8 بلین ڈالر تک پہنچ گئی جس کی وجہ روسی نژاد مصنوعات کی کم قیمت اور وسیع تر رعایتیں ہیں۔رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کو خام برآمدات 430,000 بیرل یومیہ کی کمی سے 1.1 ملینبیرل یومیہپر آگئیں، جب کہ سمندری حجم پانچ لاکھ بیرل یومیہ سے 330,000 بیرل یومیہتک گر گیا۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ صرف دروزبا کی پائپ لائن سے صرف 350000بیرل یومیہ اورسمندری راستے سے ایک لاکھ بیرل حجم کو 5 دسمبر تک یورپی یونین ممالک میںرسائی کی اجازت تھی۔
آئی ای اےنے رپورٹ میں ا س بات پر بھی روشنی ڈالی ہے کہ ترکی کو روسی خام تیل کی ترسیل نومبر میں 150,000 بیرل یومیہ تک گر گئی جس کی وجہ ترکی میں آذربائیجان کی سوکر علیگا ریفائنری کی سالانہ دیکھ بھال کے لیے روسی فیڈ اسٹاک کی خریداری میں وقفہ ہے۔
اگلی پوسٹ