نگورنو کاراباخ میں آرمینیا نے پھر لڑائی شروع کردی

 

باکو (پاک ترک نیوز) آرمینیا نے نگورنو کاراباخ میں جنگ بندی توڑ دی اورایک بار پھر کاراباخ پر حملہ کیا ہے ۔ جس پر آذربائیجان کی وزارت دفاع نے اپنے اعلامیے میں واضح کیا ہے کہ تمام آرمینیائی فوجی فوری طور پر علاقے سے نکل جائیں ورنہ ضرورت پڑنے پر انہیں کچل دیا جائے گا۔
آرمینیا کے قبضے سے کاراباخ کو واپس لینے کے بعد جنگ بندی معاہدہ طے پایا تھا ۔ جس کے تحت روسی امن فوجی علاقے میں تعینات ہیں ۔جنگ بندی معاہدے کے دوسال بعد آرمینیا نے روسی امن فوجیوں کے زیرانتظام علاقے میں ایک پہاڑی پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جسے ناکام بنادیا گیا ۔ اس مسلح تنازعے میں ایک آذری فوجی شہید ہوا ہے جبکہ آرمینیا ئی مسلح دستوں میں سے متعدد کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں ۔
آرمینیا کی وزارت خارجہ نے آذربائیجان پر سہ فریقی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر الزام لگایا جس کے جواب آذری وزارت دفاع نے اسے کھلی منافقت قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ اعلامیے کے مطابق آذربائیجان نے بارہا کہا ہے کہ 10 نومبر 2020 کے سہ فریقی رہنماؤں کے دستخط شدہ بیان کی دفعات پوری نہیں ہوئی ہیں ۔ خاص طور پر آرمینیاکے مسلح گروپوں کو ابھی تک آذربائیجان کے علاقے کاراباخ سے واپس نہیں نکلے ہیں ۔ سہ فریقی بیان کے چوتھے آرٹیکل کے تحت روسی فوجیوں کا امن دستہ آرمینیا کی مسلح افواج کے انخلا کے بعد متوازی طورپر تعینات کیا جارہا ہے ۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ حالیہ کشیدگی کی وجہ آذربائیجان کے علاقوں میں غیرقانونی آرمینیائی مسلح گروپوں کی موجودگی ہے ۔ تین اگست کو آذری فوجی کی شہادت کا واقعہ آرمینیا کی جانب سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکامی کا نتیجہ ہے ۔ اگر یہ آرمینیائی فوجی علاقے سے فوری طور پر نہ نکلے تو انہیں کچل دیں گے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More