نیٹو کی رکنیت چاہیے تو دہشتگردوں کی حمایت بند کرو، ترکی نے فن لینڈ اور سویڈن کو آگاہ کر دیا

برلن (پاک ترک نیوز)
ترکی نے فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو کی رُکنیت کے حصول کے لیے مجوزہ کوششوں کے ردعمل میں اپنے مطالبات کا خاکا پیش کردیا ہے۔جس میںرکنیت کے خواہشمند ملکوں سے دہشگرد تنظیموں کی حمایت ترک کرنے کا مطالبہ سر فہرست ہے۔
ترک وزیرخارجہ مولودچاوش اولو نےگذشتہ روز کہا ہے کہ سویڈن اور فن لینڈ کو اپنے یہاں دہشت گردگروہوں کی حمایت بند کرنی چاہیے، واضح حفاظتی ضمانتیں فراہم کرنی چاہییں اور نیٹو کی رُکنیت حاصل کرنے کے دوران میں ترکی پردفاعی سازوسامان کی برآمد پر عاید پابندیاں ختم کرنی چاہییں۔ مولودچاوش اولو نے جرمن دارالحکومت میں نیٹو کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے اپنے سویڈش اورفن لینڈ کے ہم منصبوں سے ملاقات کی ہے اوروہ ترکی کے خدشات کو دور کرنے کے خواہاں ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ترکی کسی کو دھمکیاں دے رہا ہے اور نہ ہی فائدہ اٹھانے کا خواہاں ہے بلکہ عسکریت پسند گروپ کردستان ورکرزپارٹی (پی کے کے)کے لیے سویڈن کی حمایت کے بارے میں بات کررہا ہے۔ترکی، یورپی یونین اورامریکا نے اس کردجنگجو گروپ کو دہشت گرد گروہ قرار دے رکھا ہے۔
انھوں نےمزید کہا کہ ہمارامؤقف بالکل کھلا اور واضح ہے۔یہ کوئی خطرہ نہیں ہے، یہ کوئی ایسی بات چیت نہیں کہ جہاں ہم اپنے مفادات سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔یہ کوئی مقبول عام نعرہ یا مؤقف بھی نہیں ہے۔یہ واضح طور پردہشت گردی کے لیے دوممالک کی حمایت اوران کے بارے میں ہمارا ٹھوس مشاہدات پرمبنی مؤقف ہے۔اسی مؤقف کوہم نے دوسرے ممالک کے ساتھ بھی شیئر کیا ہے۔ترک وزیر خارجہ نے اس مؤقف کا اعادہ کیا ہے کہ 70 سال قبل نیٹو میں شامل ہونے والا ترکی تنظیم کی کھلے پن کی پالیسی کی مخالفت نہیں کرتا۔تاہم ترکی کے خدشات ان کی رُکنیت میں رکاوٹ بن سکتے ہیں کیونکہ نیٹو میں توسیع سے متعلق کسی بھی فیصلے کے لیے تنظم کے تمام 30 رکن ممالک کی متفقہ منظوری درکار ہے۔
انھوں نے کہا کہ سویڈن اورفن لینڈ کے ہم منصبوں کے ساتھ ان کی بات چیت مفید رہی ہے اور انھوں نے انقرہ کے جائزخدشات کودورکرنے کے لیے اپنی تجاویز پیش کی ہیں جن پرترکی غور کرے گا۔انھوں نے دونوں وزرائے خارجہ کو ان کی ریاستوں میں مقیم (ترک کرد) دہشت گردوں سے متعلق ثبوت فراہم کیے ہیں۔انھوں نے ایک بارپھرسویڈن کا نام لیا اور کہا کہ وہ ترکی کے مؤقف کی بے توقیری کررہا ہے۔انھوں نے بتایاکہ اختتام ہفتہ پر سویڈش دارالحکومت اسٹاک ہوم میں پی کے کے کے دہشت گردوں کی ملاقاتیں ہوئی ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More