نیویارک(پاک ترک نیوز) نیو یارک میں اقوام متحدہ کے 77ویں جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف سے جان کیمیر سمیت عالمی رہنمائوں کی ملاقاتیں ہوئیں ۔وزیراعظم شہباز شریف سے امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے ماحولیاتی تبدیلی جان کیری ،آسٹریا کے چانسلر کارل نیہامر،فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون سمیت دیگر عالمی رہنمائوں سے ملاقات ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے امریکا کے خصوصی نمائندہ برائے ماحولیاتی تبدیلی جان کیری نے ملاقات کی۔
دونوں رہنماؤں کی ملاقات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے موقع پر ہوئی، ملاقات کے دوران موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
قبل ازیں وزیراعظم نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عالمی برادری سے کہا کہ وہ پاکستان کے سیلاب زدگان کے لیے یکجہتی کے جذبات کو ان کی بحالی اور متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو کے لئے عملی اقدامات میں تبدیل کرے۔
وزیراعظم 23 ستمبر کو 193 رکنی اسمبلی سے اپنے خطاب میں پاکستان میں سیلاب کی صورتحال کو بھی اجاگر کریں گے اور عالمی برادری سے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی امداد اور بحالی کے لیے اپنا تعاون بڑھانے کی اپیل کریں گے۔
پاکستان میں تباہ کن سیلاب کے پیش نظرفرانس اور پاکستان نے معیشت کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس بات کا اتفاق وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کے درمیان نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے موقع پر دو طرفہ ملاقات میں کیا گیا۔اسلام آباد اور پیرس سے ایک ساتھ جاری مشترکہ اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے ،موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پاکستان میں حالیہ تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں اس کی معیشت کو پائیدار بنیادوں پر بحال کرنے اور اس کی تعمیر نو میں مدد کے لیے پاکستان کے لیے بین الاقوامی حمایت کو متحرک کرنے پر اتفاق اور تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ فرانس سال کے اختتام سے قبل متعلقہ بین الاقوامی مالیاتی شراکت داروں اور ترقیاتی شراکت داروں کو اکٹھا کرنے کے لیےایک بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کرے گا جس کا مقصد پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی اور تعمیر نو میں حصہ ڈالنا ہے اورموسمیاتی لچکدار تعمیر نو سے متعلق فنانسنگ، قابل تجدید توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کے لیے اس کی مدد کرنا ہے۔
وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور آسٹریا کے درمیان دیرینہ، تعاون پر مبنی تعلقات ہیں ،دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں بالخصوص توانائی، آئی ٹی، اعلیٰ تعلیم اور موسمیاتی تبدیلیوں میں باہمی مفاد پر مبنی تعاون کو فروغ دینے کے وسیع امکانات موجود ہیں، ماحولیاتی چیلنج سے خاطر خواہ طریقہ سے نمٹنے کے لئے عالمی برادری کی جانب سے اجتماعی اقدام ناگزیر ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے موقع پر آسٹریا کے چانسلر کارل نیہامر سے ملاقات کے دوران کیا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور مشترکہ دلچسپی کے علاقائی و بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نے پاکستان میں غیر معمولی موسمیاتی سیلاب کی وجہ سے ہونے والی بے پناہ تباہی اور اس بڑے چیلنج سے نمٹنے کے لئے حکومتی اقدامات پر روشنی ڈالی۔ وزیراعظم نے متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی اور سیلاب زدگان کی امداد میں توسیع پر آسٹریا کی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جبکہ عالمی کاربن کے اخراج میں اس کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی چیلنج سے خاطر خواہ طریقہ سے نمٹنے کے لئے عالمی برادری کی جانب سے اجتماعی اقدام ناگزیر ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان آسٹریا کو ایک اہم ملک اور یورپی یونین کے اہم رکن کے طور پر دیکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارچ 2022 میں آسٹریا کے وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان سے دوطرفہ تبادلوں اور بڑھتے ہوئے تعاون کو مزید مضبوط کرنے میں مدد ملی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور آسٹریا کے درمیان دیرینہ تعاون پر مبنی تعلقات ہیں اور مختلف شعبوں بالخصوص توانائی، آئی ٹی، اعلیٰ تعلیم اور موسمیاتی تبدیلیوں میں باہمی مفاد پر مبنی تعاون کو بڑھانے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔
وزیر اعظم نے جی ایس پی پلس سکیم کے لئے آسٹریا کی مستقل حمایت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس باہمی مفید انتظام کے دونوں فریقوں کے لئے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نے آسٹریا کے چانسلر کو دورہ پاکستان کی بھی دعوت دی۔
وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ میں نے عالمی رہنماؤں کو پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں سے آگاہ کرتے ہوئے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے اجتماعی کوششوں اور اقدامات کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنا پیغام جاری کوتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے موقع پر میں نے دنیا کے مختلف ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں کی ہیں جن میں انہیں بتایا کہ پاکستان تجارت اور معیشت کے لئے اشتراک کار کاخواہاں ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے تجارت اور معیشت سے متعلق دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے پاکستان کے ارادے کو اجاگر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے عالمی رہنماؤں کو یہ بھی بتایا ہے کہ پاکستان تجارت اور معیشت کے شعبوں میں شراکت داری قائم کرنے کا خواہشمند ہے۔