ونٹر المپکس کا کل سے چین میں آغاز

بیجنگ (پاک ترک نیوز)24ویں ونٹر اولمپکس کا چین میں کل سے آغاز ہو رہا ہے ۔ چین پہلی بار میگا ایونٹ کی میزبانی کر رہا ہے ۔اس ایونٹ میں 91ممالک کے 3871اتھلیٹس مختلف کھیلوں میں حصہ لیں گے ۔
اتھلیٹس کے درمیان 15مختلف کھیلوں کے 109مقابل ہوں گے۔ یہ میلہ 4سے 20فروری تک جاری رہے گا اور اس مقابلہ بیجنگ کے علاوہ یانگ کنگ اور چونگ میں بھی منعقد ہوں گے۔
اب تک کے ونٹر اولمپکس مقابلوں میں ناروے کو سبقت حاصل ہے ۔ ناروے نے 132گولڈ ،125سلور اور 111برونز میڈل حاصل کئے ہوئے ہیں جبکہ 105گولڈ ،112سلور اور 88برونز کے ساتھ امریکہ کا دوسرا نمبر ہے ۔جرمنی 92گولڈ،88سلور اور 60برونز میڈلز کے ساتھ تیسرے نمبر پر موجود ہے۔
کھیلوں کے منتظمین کی جاری کردہ معلومات کے مطابق سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں 30سے زیادہ سربراہان مملکت و حکومت کے علاوہ اہم عالمی اداروں کے سربراہوں کی شرکت متوقع ہے۔اس حوالے سے تیار کی گئی فہرست میں -روس کے صدر ولادیمیر پوٹن- سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود۔مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی ۔پولینڈ کے صدر اندریز ڈوڈا-سربیا کے صدر الیگزینڈر ووکیچ- پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان۔قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی ۔قازقستان کے صدر قاسم جومارت توکایف۔کرغزستان کے صدر صدیر زاپروف ۔تاجکستان کے صدر امام علی رحمان۔ترکمانستان کے صدر گربنگولی بردی محمدوف۔-ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف۔متحدہ عرب امارات کے ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان- لکسمبرگ کے گرینڈ ڈیوک۔ موناکو کے پرنس البرٹ II- ارجنٹائن کے صدر البرٹو فرنانڈیز-ایکواڈور کے صدر گیلرمو لاسو مینڈوزا۔ منگولیا کے وزیر اعظم ایل اویون ایرڈین۔پاپوا نیو گنی کے وزیر اعظم جیمز ماراپے۔کمبوڈیا کے بادشاہ نورودوم سیہامونی۔- سنگاپور کی صدر حلیمہ یعقوب۔تھائی لینڈ کی شہزادی مہا چکری سریندھورن۔جمہوریہ کوریا کی قومی اسمبلی کی اسپیکر پارک بائیونگ سیوگ۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر عبداللہ شاہد۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس۔ورلڈ انٹیلی جنس پراپرٹی آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈیرن تانگ- نیو ڈیولپمنٹ بینک کے صدر مارکوس ٹرائیجو۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More