نیویارک (پاک ترک نیوز)
ایلون مسک کے ٹویٹر کے حصول میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے، جس میں سپیم اور جعلی اکاؤنٹس کی تعدادنے رخنہ ڈالدیا ہے۔حالانکہ مسک مختلف سرمایہ کاروں سے کمپنی کی خریداری کے لئے 7.1ارب ڈالرز کے فنڈز کا انتظام پہلے ہی کر چکے ہیں۔
مسک نے جمعہ کے روز اپنے ٹویٹرپیغام میں بتایا ہے کہ ٹویٹر ڈیل عارضی طور پر التواء کا شکار ہو گئی ہے۔ کیونکہ اس بات کی جانچ نا گزیر ہو گئی ہے کہ فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق اسپام اورجعلی اکاؤنٹس کیا واقعی 5 فیصد سے بھی کم صارفین کی نمائندگی کرتے ہیں۔ یو ایس سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے پاس فائلنگ کے مطابق سوشل میڈیا کمپنی نے اس ماہ کے شروع میں اعلان کیا تھا کہ اس کا اندازہ ہے کہ جھوٹے، سپیم اور جعلی اکاؤنٹس اس کے کل منیٹائز کیے جانے والے یومیہ فعال صارفین میں سے 5فیصد سے بھی کم ہیں۔جبکہ مسک نے پہلے ہی کہا تھا کہ ان کےکنٹرول میں آنے کے بعد ان کی ترجیحات میں سے ایک ٹوئیٹر پلیٹ فارم سے سپیم اور بوٹس کو ہٹانا ہے۔
دوسری جانب ٹویٹر نے نیویارک سٹاک ایکسچینج میں جمعہ سے قبل مارکیٹ کے اوقات میں اپنے حصص کی قیمت میں تقریباً 22 فیصدکمی دیکھی جوگزشتہ روز $45.08 پر بند ہونے کے بعدآج35.18 ڈالر فی حصص پر دیکھی گئی ہے۔
قبل ازیںٹویٹر نے 25 اپریل کو اعلان کیا تھا کہ اس نے 44 بلین ڈالر میں مسک کی خریداری کی پیشکش قبول کر لی ہے۔ جبکہ مسک نے گزشتہ ہفتے کمپنی کو خریدنے کے لیے متعدد سرمایہ کاروں سے 7.1 بلین ڈالر کی فنڈنگ حاصل کی ہے جس میں ٹیک فرم اوریکل کے شریک بانی لیری ایلیسن، سعودی سرمایہ کار شہزادہ الولید بن طلال اور تجارتی حجم کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی مارکیٹ پلیس بائنانس شامل ہیں۔