ٹی 20ورلڈ کپ ،30برس بعد پاکستان اور انگلینڈ فائنل میں مد مقابل اور بارش

آر اے شمشاد
آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں آئی سی س ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کا فائنل پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 13نومبر کو ہو گا ۔ میگا ایونٹ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دے کر فائنل کیلئے کوالیفائی کیا ہے جبکہ انگلینڈ نے بھارت کیخلاف 10وکٹوں کی بڑی فتح سے فائنل مقابلے میں قدم رکھا ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ اس سے قبل 30برس پہلے 1992میں پاکستان اور انگلینڈ فائنل میں مد مقابل آئے تھے اور پاکستان نے اپنا پہلا ورلڈ کپ حاصل کیا تھا تاہم یہ ون ڈے میچز کا ورلڈ کپ جبکہ اس بار ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں دونوں ٹیمیں مد مقابل ہیں ۔ گزشتہ تیس برسوں میں یہ دونوں ٹیمیں فائنل مقابلے میں ایک دوسرے کے مد مقابل نہیں آ ئیں۔دیکھنے ہو گا کہ پاکستان اس بار اپنی تاریخ دوبارہ دہرا پاتا ہے یا نہیں اس کا فیصلہ تو آخری معرکہ میں ہی ہو گا ۔
بات کی جائے اگر ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کی تو پاکستان دو مرتبہ میگا ایونٹ کے آخری معرکے میں پہنچا ۔2007کے پہلے ٹی ٹونٹی معرکے میں پاکستان ایونٹ کے فائنل میں پہنچا تاہم وہ بھارت سے ہار گیا ۔ جبکہ 2009کے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں پاکستان نے سری لنکا سے ٹائٹل کی جنگ جیت لی تھی ۔انگلینڈ کے ریکارڈز پر نظر ڈالیں تو یہ بھی چھوٹے فارمیٹ کے میگا ایونٹ میں دو مرتبہ فائنل کھیلنے کا اعزاز رکھتا ہے ۔ 2010میں انگلینڈ نے اپنے روایتی حریف آسٹریلیا سے ٹائٹل جیتا تھا جبکہ اسے 2016میں میگا ایونٹ کے آخری معرکہ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔
پاکستان ایک روزہ ورلڈ کپ کی تاریخ میں دو مرتبہ فائنل کھیلنے کا اعزاز رکھتا ہے ۔ 1992میں پاکستان پہلی بار میگا ایونٹ کے فائنل میں پہنچ تھا اور وہ ٹرافی اپنے نام کرنے میں کامیاب رہا تاہم 1999میں اس وقت کی فیورٹ ٹیم ہونے کے باوجود آسٹریلیا سے فائنل میں شکست کھا کر رنر اپ رہا تھا ۔
ایک روزہ ورلڈ کپ کی بات کی جائے تو انگلینڈ اب تک چار فائنل کھیل چکا ہے اور صرف 2019میں ٹرافی اپنے نام کر سکا ہے ۔انگلش ٹیم نے پہلا فائنل 1979میں ویسٹ انڈیز کیخلاف کھیلا تھا تاہم اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔اسی طرح 1987اور 1992میں بھی جیت کا مزہ نہ چکھ سکا ۔ 1992میں پہلی اور آخری بار پاکستان اور انگلینڈ کسی میگا ایونٹ کے فائنل میں ایک دوسرے کے مد مقابل آئے تھے تاہم جیت پاکستان کی ہوئی تھی ۔یہ ٹیمیں 30برس کے بعد فائنل میں ایک دوسرے کے مد مقابل آئیں گی ۔
دوسری جانب میچ کے بارش سے متاثر ہونے کے امکانات ہیں ۔اس سے قبل بھی میگا ایونٹس میں کچھ میچز ریزرو ڈےپر منتقل ہوئے تھے
پہلی مرتبہ اس قانون کا استعمال 1987 کے عالمی کپ میں کیا گیا تھا۔12 اکتوبر 1987 کو راولپنڈی میں شیڈول میچ بارش کی وجہ سے نہ کھیلا جا سکا تھا جس کے سبب پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان میچ اسی مقام پر 13 اکتوبر کو ہوا جس میں پاکستان نے 18 رنز سے کامیابی سمیٹی تھی۔1999 کے ورلڈکپ میں سپر سکس راؤنڈ کا میچ بھی متبادل دن تک پہنچا اور 6 جون کو زمبابوے اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ بارش کے باعث روکا گیا البتہ متبادل دن پر بھی مسلسل بارش کی وجہ سے میچ ممکن نہ ہوا اور دونوں ٹیموں کو ایک، ایک پوائنٹ پر اکتفا کرنا پڑا تھا۔
2002 کی کی چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں بھی بارش نے مداخلت کی اور سری لنکا اور بھارت کے درمیان اس میچ کو متبادل دن پر منتقل کردیا گیا تھا۔لیکن 29 ستمبر 2002 کو میچ منسوخ ہونے کے بعد اگلے دن پھر بارش کے سبب میچ ممکن نہیں ہو سکا اور دونوں ٹیموں کو مشترکہ طور پر چیمپیئن قرار دیا گیا تھا۔
نیوزی لینڈ اور بھارت کے درمیان ورلڈکپ 2019 کا سیمی فائنل میچ بارش کی مداخلت کے سبب متبادل دن تک ملتوی کردیا گیا ۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More