اسلام آباد(پاک ترک نیوز) پی ٹی آئی نے حمزہ شہباز کو دوبارہ انتخاب تک وزیراعلیٰ پنجاب قبول کرلیا۔پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ضمنی ایکشن اور مخصوص نشستوں کے نوٹیفکیشن تک بطور وزیراعلی حمزہ شہباز قبول ہیں ۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا ہے کہ دونوں جانب کی کامیابی ہے ۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق کیس کی سماعت میں سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کو دو آپشنز دے دیے۔ عدالت نے کہا کہ یا دو دن میں دوبارہ انتخاب پر مان جائیں یا پھر حمزہ شہباز 17 جولائی تک وزیراعلیٰ تسلیم کرلیں۔
قبل ازیں حمزہ شہباز اور پرویز الٰہی سپریم کورٹ لاہور رجسٹری سے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت عظمیٰ اسلام آباد میں جاری سماعت میں پیش ہوئے۔ سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق تحریک انصاف کی اپیل پر سماعت کی، جس میں جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کا انتخاب آج نہیں ہو سکتا۔
پی ٹی آئی کے وکیل بابر اعوان نے دوبارہ الیکشن کے لیے وقت طلب کرتے ہوئے کہا کہ میرے ذہن میں 10 دن کا وقت تھا لیکن 7 دن کا عدالت سے وقت مانگا ہے۔ مخصوص نشستوں پر نوٹیفکیشن بھی 7دن تک ہو جائے گا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ ملک کے کسی بھی حصے سے 24 گھنٹے میں لاہور پہنچا جا سکتا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ چاہتے ہیں 7 دن تک پنجاب میں کوئی وزیراعلیٰ نہ ہو؟۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ قانونی طریقے سے منتخب وزیراعلیٰ کو گورنر کام جاری رکھنے کا کہہ سکتا ہے۔ فیصلے کے اختلافی نوٹ میں ووٹنگ کی تاریخ کل کی ہے، کیا آپ کل ووٹنگ کے لیے تیار ہیں؟ کس بنیاد پر لاہور ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کریں؟