چین میں کورونا وائرس کی سانس کےذریعے لی جانے والی ویکسین کی تیاری اور استعمال شروع

شنگھائی (پاک ترک نیوز)
چین میں کورونا کی بوسٹر ڈوز کے لئے سانس لینے کے ذریعے جسم میں داخل ہونے والی ویکسین کا استعمال شرو ع کر دیا گیا ہے۔ جسے چینی دوا ساز کمپنی کین سینو بائیولوجکس نےتیار کیا ہے
مشرقی چین کے شہر شنگھائی کی میونسپلٹی کے جاری کردہ بیان کے مطابق شہر میں بوسٹر ڈوز کے طور پر سانس کے ذریعے استعمال کی جانے والےکووڈ۔ 19 کی ویکسین کا استعمال شروع کر دیا گیا ہے۔
چینی کمپنی کین سینو بایولوجکس کے ذریعہ تیار کردہ، ایروسولائزڈ اڈینو وائرس ٹائپ 5 ویکٹر پر مبنی کووڈ۔ 19 ویکسین (Ad5-nCoV) ایک محفوظ ذریعہ فراہم کرتی ہے۔ کمپنی کے مطابق، یہ منہ کے ذریعے سانس لینے سے مائع کو ایروسول میں تبدیل کرنے کے لیے نیبولائزر کا استعمال کرتی ہے۔کمپنی نے اپنے آفیشل WeChat اکاؤنٹ پر کہا ہے کہ ویکسین "صرف ایک سانس کے بعد SARS-CoV-2 کے جواب میں جامع مدافعتی تحفظ کو مؤثر طریقے سےمتحرک کرتی ہے۔”مزید براں یہ "تہرا تحفظ حاصل کرنے کے لیے مضبوط، سیلولر اور بلغم کی قوت مدافعت پیدا کرنے کی حامل ہے۔”
انٹرماسکلر انجیکشن کے مقابلے میں، سانس ذریعے لی جانے والی ویکسین کو اپنی خوراک کا صرف پانچواں حصہ درکار ہوتا ہے۔ اسے فی الحال صرف بوسٹر خوراک کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، اور 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے بالغ افراد اس ویکسین کو متبادل کے طور پر منتخب کر سکتے ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More