بیجنگ (پاک ترک نیوز)چین نے ایک بار پھر امریکا پر زور دیا ہے کہ وہ بحیرہ جنوبی چین میں امریکی بحریہ کی جوہری آبدوز یو ایس ایس کنیکٹی کٹ کے واقعے کی تفصیل سے وضاحت کرے۔
امریکی بحریہ کی جانب سے جاری کردہ نئی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آبدوز گزشتہ ماہ بحیرہ جنوبی چین میں ایک نامعلوم سمندری پہاڑ سے ٹکرا گئی تھی۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ کا کہنا ہے کہ ہم نے بارہا اس واقعے پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور امریکی فریق سے کہا ہے کہ وہ ذمہ دارانہ رویہ اپنائے اور تفصیلی وضاحت فراہم کرے تاکہ عالمی برادری اور خطے کے ممالک کو تسلی بخش جواب دیا جا سکے۔
وانگ کے مطابق "ہم یہ جانتے ہیں کہ امریکاکو یہ مبہم بیان جاری کرنے میں تقریباً ایک ہفتہ لگا کہ جوہری آبدوز کسی نامعلوم چیز سے ٹکرائی۔ اس واقعے کے تقریباً ایک ماہ بعد اس نے کہا کہ یہ ایک نامعلوم سمندری پہاڑ سے ٹکرا گئی ہے”۔
وانگ نے کہا کہ امریکی فریق نے بھی جان بوجھ کر مبہم انداز میں واقعے کی جگہ کا حوالہ دیا ہے، یہ کہتے ہوئے کہ یہ انڈو پیسیفک خطے کے نام نہاد پانیوں میں پیش آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی فریق نے واضح طور پر جوہری آبدوز کی نیویگیشن کے بارے میں واضح نہیں کیا ہے کہ آیا واقعہ کا مخصوص مقام کسی خصوصی اقتصادی زون یا کسی دوسرے ملک کے علاقائی سمندر میں تھا، یا اس واقعے سے جوہری رساؤ ہوا ہے یا سمندری کو نقصان پہنچا ہے۔
وانگ نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ بحیرہ جنوبی چین میں فوجی جہازوں اور ہوائی جہازوں کو اشتعال انگیزی پیدا کرنے، پریشانیوں کو بھڑکانے کے لیے بھیجنا اور دوسرے ممالک کی خودمختاری اور سلامتی کو نقصان پہنچانے والی کارروائیوں کو روکنا ہے۔ورنہ ڈر ہے کہ ایسے حادثات کم نہیں بلکہ زیادہ ہوں گے۔”
سابقہ پوسٹ