استنبول (پاک ترک نیوز ) امریکی ڈالر کے مقابلے میں ترکی کی کرنسی لیرا مسلسل گراوٹ کا شکار ہے ۔ کورونا وبا کے دوران دنیا بھر کی طرح ترک معیشت بھی متاثر ہوئی ۔ جسے سنبھالنے کے لیے ترک صدر طیب ایردوان نے وزیر خزانہ بھی تبدیل کیے ۔ اس تبدیلی کے معیشت میں بھی بہتری آنے لگی لیکن اب ایک بار پھر ترکش لیرا ، امریکی ڈالر کے مقابلے میں کمزور ہورہا ہے ۔ انٹربینک میں ایک امریکی ڈالر کے بدلے 9 اعشاریہ 73 لیرا مل رہے ہیں جبکہ اوپن مارکیٹ میں ایک ڈالر ، 10 ترکش لیرا کے برابر آگیا ہے ۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ترکش لیرا کے تیزی سے قدر کھونے کے پیچھے ترک صدر رجب طیب ایردوان کا وہ فیصلہ ہے جو پچھلے دنوں انہوں نے امریکا سمیت دس یورپی ممالک کے سفیروں کو ملک بدر کرنے کا کیا ہے ۔ دس ممالک کے سفیروں نے تحریری طور پر ترک حکومت سے بغاوت کے جرم میں گرفتار عثمان کوالا کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا جس پر ترک صدر کی ہدایات پر وزارت خارجہ نے ان سفیروں کو ناپسندیدہ افراد قرار دے دیا تھا ۔
ترک صدر رجب طیب ایردوان کے فیصلے کے بعد ڈالر کی قدر میں اضافہ اور لیرا کی قدر میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے ۔
اگلی پوسٹ