ڈالر کے مقابلے میںروسی روبل کی شرح تبادلہ 24فروری کی سطح پر پہنچ گئی

ماسکو(پاک ترک نیوز)
روس کے یوکرین پر حملے کے بعد شدید دباؤ میں آجانے والی روسی کرنسی روبل کی قدر میں دوبارہ اضافہ شروع ہوگیا ہے اور
ماسکو اسٹاک ایکسچینج کے اعداد و شمار کے مطابق روبل کی قدر ڈالر کے مقابلے میں جنگ سے پہلے کی سطح پر واپس آگئی ہے۔
آج مارکیٹ کی بندش پر امریکی ڈالر۔روبل کی شرح تبادلہ 2.54فیصد گر کر 81 روبل ہوگئی ہے۔ اور یہ 24 فروری کے بعد پہلی بار اس سطح پر پہنچی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے توانائی کی بلند قیمتوں کے ساتھ ساتھ گیس کی ادائیگی کے لیے روبل کے استعمال کا مطالبہ روسی کرنسی کو مدد دے رہا ہے۔جبکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں روسی خام تیل کی قیمت تقریباً 107 ڈالر فی بیرل تک پہنچ چکی ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ روسی صدر پیوٹن کے حکم کے مطابق یکم اپریل سے غیر دوستانہ ممالک سے روسی گیس کی قیمت روبل میں وصول کرنے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More