واشنگٹن (پاک ترک نیوز)
امریکہ ، برطانیہ اور بھارت سمیت10ملکوں میں کورونا وائرس کی ایک نئی قسم سامنے آئی ہے جس نے سائنسدانوں کو پریشان کر دیا ہے۔
امریکی میڈیاکے مطابق امریکہاور دیگر ممالک کے بعد بھارت کی مختلف ریاستوں میں اومی کرون کی نئی قسم بی اے 2.75 رپورٹ ہوئی ہے اور یہ وائرس تیزی سے پھیلتا دکھائی دے رہا ہے۔
متعدی امراض کےامریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ فی الحال کسی حتمی نتیجے پر پہنچنا قبل از وقت ہوگا۔تاہم بھارت اس وائرس کے پھیلنے کی شرح سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بات کا تعین کرنا ابھی باقی ہے کہ آیا اس کے پھیلنے کی شرح کورونا کی بی اے 5 ویریئنٹ سے زیادہ ہے یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ وائرس آسٹریلیا، جرمنی، برطانیہ اور کینیڈا سمیت دس ممالک میں سامنے آیا ہے۔ جبکہ حالیہ دنوں میں کورونا کی اسی قسم کے تین کیسز امریکہ میں رپورٹ ہوئے ہیں۔
ادھردہلی میں کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف جینومکس اینڈ انٹیگرٹیو بائیولوجی ماہرین نے بتایا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی قسم ملک کی دور دراز کی ریاستوں میں رپورٹ ہوئی ہے۔
تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکسین اور اس کی بوسٹر خوراکیں اب بھی کورونا وائرس کے خلاف بہترین دفاع کا ذریعہ ہیں۔
موسم خزاں میں امریکی حکومت کورونا وائرس کے خلاف تیار کی گئی ویکسین میں مزید بہتری لائے گی تاکہ آنے والی سردیوں سے قبل شہریوں کی قوت مدافعت بڑھائی جا سکے۔ماہرین کے مطابق کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ویکسینیشن اور بوسٹر خوراکوں کے باجود لوگ وائرس کا شکار ہوئے تاہم ہم نے دیکھا ہےکہ اس سے ہسپتالوں میں داخلے اور اموات میں کمی واقع ہوئی تھی۔