جرمن صدر نے ترک نژاد سائنسدان اوگر شاہین اور ان کی اہلیہ اوزلم تورچی کو جرمنی کا اعلی ترین سول ایوارڈ "آرڈر آف میرٹ” دینے کا اعلان کیا ہے۔ دونوں سائنسدان میاں بیوی کو یہ ایوارڈ دنیا میں کورونا ویکسین سب سے پہلے تیار کرنے پر دیا جائے گا۔
جرمن صدر فرینک والٹر آئندہ ماہ صدارتی محل بیلائیویو میں اوگر شاہین اور اوزلم تورچی کے لئے ایک پروقار تقریب منعقد کریں گے جس میں انہیں جمہوریہ جرمنی کے سب سے بڑے وفاقی ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔
صدارتی محل سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ترک نژاد جرمن سائنسدانوں نے اپنی طبی تحقیق کو عملی شکل دی اور انسانیت کی خدمات کے لئے کورونا ویکسین تیار کی جس پر دونوں میاں بیوی اعلیٰ ترین سول ایوارڈ کے مستحق ہیں۔
جرمن صدر نے کہا کہ ایم آر این اے ٹیکنالوجیز کے شعبے میں ترک نژاد سائنسدانوں کی تیار کی ہوئی کورونا ویکسین کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی اور ان کی انتھک کوششوں سے ویکیسن کی تیاری کا مشکل ترین مرحلہ پایہ تکمیل کو پہنچا۔ دونوں میاں بیوی سائندسانوں نے مختصر وقت میں ویکسین کو تیار کیا۔ کورونا وائرس کے پھیلاوٗ کو روکنے میں ترک نژاد سائنسدانوں کی خدمات کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
جمہوریہ جرمنی کا اعلیٰ ترین سول ایوارڈ "آرڈر آف میرٹ” انفرادی شخصیات کو قوم کی بہترین خدمات پر دیا جاتا ہے۔
جرمن صدر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایوارڈ دینے کی تقریب 19 مارچ کو ہو گی جس میں جرمن چانسلر اینجلا مرکل بھی شریک ہوں گی۔
ترک نژاد جرمن سائنسدان اوگر شاہین اور ان کی اہلیہ اوزلم تورچی کے والدین نے 1960 میں جرمنی ہجرت کی تھی۔
اوگر شاہین اور اوزلم تورچی نے بائیون ٹیک فارماسیوٹیکل کمپنی 2008 میں بنائی تھی۔ اس فارماسیوٹیکل لیبارٹری میں دونوں ترک نژاد سائنسدانوں نے امریکی کمپنی فائزر کے ساتھ مل کر کورونا ویکسین تیار کی تھی۔
اوگر شاہین 1965 میں ترکی کے شہر اسکندرون میں پیدا ہوئے اور چار سال کی عمر میں اپنے والدین کے ساتھ جرمنی ہجرت کی۔ ان کے والد نے جرمنی میں ایک کار فیکٹری میں ملازمت کی۔ اوگر شاہین نے ادویات کی تعلیم جرمنی کی کولون یونیورسٹی سے حاصل کی اور کئی سال تک وہ سارلینڈ یونیورسٹی میڈیکل سینٹر میں کام کرتے رہے۔
اوزلم تورچی ایک ترک فزیشن کی بیٹی ہیں جن کے والدین استنبول سے جرمنی منتقل ہوئے۔ اوزلم تورچی نے میڈیکل کی تعلیم سارلینڈ یونیورسٹی آف میڈیسن سے حاصل کی اور کینسر جیسے موذی مرض پر جرمنی میں تحقیق کی۔