کورونا کی وبا نے ترکوں کے وزن بڑھا دیئے، سر درد میں مبتلا کر دیا، صدر ایردوان کی پارٹی کا سروے

کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران ترکوں کے وزن بڑھ گئے ہیں اور ان کو سر درد کا مرض لاحق ہو گیا ہے۔
ترکی کی برسر اقتدار جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی نے ایک سروے کیا جس میں 50 فیصد لوگوں نے بتایا کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران گھر بیٹھنے سے ان کے وزن بڑھ گئے ہیں اور ان کو سر درد کا مرض لاحق ہو گیا ہے۔
جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی نے جنوری میں سروے کیا تھا جس میں 48 فیصد خواتین اور 39 فیصد مردوں نے بتایا کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران لاک ڈاوْن اور کرفیو کی وجہ سے گھر بیٹھنے سے ان کے وزن بڑھ گئے ہیں۔
سروے کے مطابق ایک اچھی بات یہ رہی کہ صبح اور شام کی سیر کرنے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ وٹامنز کی گولیاں کھانے والوں کی تعداد جو اکتوبر 2020 میں 4 فیصد تھی جنوری میں بڑھ کر 12 فیصد ہو گئی۔ لوگوں نے موٹاپے سے بچنے کے لئے وٹامنز کا استعمال بڑھا دیا ہے۔
سروے میں 20 فیصد لوگوں نے بتایا کہ کام کاج نہ ہونے اور گھروں میں بیٹھے رہنے سے ان کی نیند خراب ہو گئی ہے اور اسی وجہ سے وہ سر درد میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
کورونا وائرس کی عالمی وبا میں سگریٹ اور شراب نوشی بھی بڑھ گئی۔ سروے میں ایک تہائی لوگوں نے بتایا کہ وہ سگریٹ نوشی کا شکار ہو گئے ہیں۔
کورونا وائرس کے بعد معمولات زندگی کی بحالی پر لوگ اب مایوس ہوتے جا رہے ہیں۔ مئی 2020 میں جو سروے کیا گیا تھا اس میں 64 فیصد لوگ پُرامید تھے کہ وبا کے بعد زندگی جلد ہی دوبارہ معمول پر آ جائے گی لیکن حالیہ سروے میں یہ تعداد کم ہو کر محض 24 فیصد رہ گئی ہے۔
سروے میں 48 فیصد لوگوں نے ویکسین نہ لگوانے کا فیصلہ کیا۔ اس سے پہلے مئی 2020 کے سروے میں 73 فیصد لوگ ویکسین لگوانا چاہتے تھے جو اب کم ہو کر 48 فیصد رہ گئے ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More