واشنگٹن (پاک ترک نیوز)
امریکی ریاست میسا چوسٹس میں موسمیاتی تبدیلی پر بات کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا کہ انکی آبائی ریاست ڈیلااویئر میں آئل ریفائنریوں کی کی وجہ سے علاقہ آلودہ ہوا۔یہ ہی وجہ ہے کہ میں اور بہت سے لوگوں کو جن میں میں پلا بڑھا ہوں ، کو کینسر ہے۔ کیوں کہ ایک طویل عرصے سے ڈیلا وئیر میں کینسر کی شرح سب سے زیادہ ہے۔اسی لیے ملک کو جلد از جلد گرین انرجی کی جانب بڑھنا ہوگا۔
وائٹ ہاؤس نے بدھ کے روز امریکی صدر جو بائیڈن کے اس واضح دعوے کو واضح کیا کہ انہیں کینسر ہے، انہوں نے کہا کہ وہ صدر بننے سے قبل جلد کے کینسر کی تشخیص کا حوالہ دے رہے تھے جس کا علاج کر لیا گیا ہے۔
یہ بیان سامنے آتے ہی ہر جانب ہلچل مچ گئی ۔ کیوں کہ صدر کو کینسر ہونے کی صورت میں انکی صلاحیت پر سوال اٹھتا، یا ری پبلکنز کی جانب سے انہیں مستعفی ہونے کیلئے دباو ڈالا جاتا۔ لیکن ایک سیاسی بھونچال پیداہونے سے پہلے ہی وائٹ ہاوس نے اس پر وضاحت جاری کردی ۔
وائٹ ہاوس ترجمان اینڈریو بیٹس نے کہا ہے کہ صدر جلد کے کینسر کا حوالہ دی رہے ہیں جس میں وہ مبتلا ہوئے لیکن صدارت عہدہ سنبھالنے سے پہلے ہی وہ اس سے صحتیاب ہو چکے ہیں۔اس وقت صدر مکمل طور پر صحت مند ہیں ۔