یوم فتح اس بات کا ثبوت ہے کہ ترک قوم نے اپنی آزادی کے لئے لازوال قربانیاں دی ہیں۔ ترکی کے یوم فتح پر صدر اردواں کا پیغام
انقرہ (پاک ترک نیوز)
صدر رجب طیب اردوان نے ترکی کے یوم فتح کے موقع پر کہا ہے کہ 30 اگست اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ جب ترک قوم غلامی اور آزادی میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے پر مجبور ہو جاتی ہے تو وہ کیا حاصل کر سکتی ہے۔
پیر کے روزترک شہریوں کے نام ایک پیغام جاری کرتے ہوئے، اردوان نے کہا کہ ہمیں عظیم فتح کی 100ویں سالگرہ پر پہنچنے پر فخر ہے۔ میں اپنی قوم، شمالی قبرصی جمہوریہ ترک میں رہنے والے اپنے بھائیوں اور اپنے تمام شہریوں کو 30 اگست کو یوم فتح کی مبارکباد دیتا ہوں۔ دنیا بھر میں اپنی، اپنے ملک اور اپنی قوم کی طرف سے، میں اپنے تمام دوستوں کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جو ہماری چھٹیوں کی خوشیوں میں شریک ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ ہماری قوم جس کی تاریخ شاندار فتوحات سے بھری پڑی ہے۔ اس نے 30 اگست 1922 کو ہر قسم کی غربت اور ناممکنات کے باوجود اپنی جدوجہد آزادی کو ایک یقینی اور ناقابل تردید فتح کے ساتھ اختتام پذیر کیا۔ عظیم فتح کے ساتھ یہ ایک بار پھر درج ہو گیا ہے کہ زمین جس پر ہم آزادی سے رہتے ہیں آج ہمارا ابدی وطن ہے۔
اردوان نے اپنے پیغام میں ترک قوم کے آزادی کے جذبے کو اجاگرکرتے ہوئے کہاکہ ایک دن بھی دشمن کے قبضے میں رہنے کے بجائے، ہماری قوم نے جرات کے ساتھ شہادت کی طرف کوچ کیا جس نے موت کو مار ڈالا اور اپنی آزادی اور مستقبل کا حق حاصل کیا۔ جبکہ15 جولائی کی رات نے ایک بار پھر یہ ظاہر کیا ہے کہ عظیم جارحیت کو متاثر کرنے والی غیر متزلزل قوت آج بھی ہمارے دلوں میں زندہ ہے۔ ترکی اپنے ماضی سے حاصل ہونے والی طاقت کے ساتھ اپنے روشن اور خوشحال مستقبل کی تعمیر کی طرف مضبوط قدم اٹھا رہا ہے۔
ترک صدر نے کہا کہ 2023میں جب ہم اپنی جمہوریہ کی 100 ویں سالگرہ منائیں گے، امید ہے کہ ایک نیا سنگِ میل ہوگا جس میں ہم ایک عظیم اور طاقتور ترکی کی تعمیر کا اعلان کریں گے۔ ان خیالات کے ساتھ، میں اپنی جمہوریہ کے بانی اور عظیم جارحیت کے کمانڈر ان چیف ، غازی مصطفیٰ کمال اور ان کے ساتھیوں کی تشکر کے ساتھ یاد کرتا ہوں۔ میں اپنے ان شہداء پر اللہ کی رحمت کا خواستگار ہوں جو زمین پر گرے گویا ہمارے وطن کی خاطر گلاب کے باغ میں داخل ہو رہے ہیں۔دعا ہےہمارے شہداء کی روحوں کو سکون ملے اور ان کا جنت میں اعلیٰ مقام ہو۔ 30 اگست کو یوم فتح مبارک ہو۔
یاد رہے کہ یہ تعطیل 30 اگست 1922 کو ترکی کی جنگ آزادی میں آخری جنگ ڈملوپینارمیں فیصلہ کن فتح کی یاد مناتی ہے۔ اس جنگ کے بعد، اناطولیہ میں پہلی جنگ عظیم کے بعد یونانی موجودگی ختم ہو گئی۔ یوم فتح 1926 سے سرکاری تعطیل کے طور پر منایا جاتا ہے اور پہلی بار 30 اگست 1923 کو منایا گیا تھا۔