یونان سے مسائل بات چیت سے حل کرنا چاہتے ہیں : ترک وزیر دفاع

استنبول (پاک ترک نیوز) وزیرِ دفاع خلوصی آقار نے یونان کی اسلحہ سازی کی کوششوں کے ترکی پر بالا دستی قائم نہ کر سکنے کی توضیح کرتے ہوئے یونان کو اس کوشش سے باز آنےکی اپیل کی ہے۔

استنبول نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے منسلک بحری وار اکیڈمی کا سال 2021-2022 ایک تقریب کے اہتمام کے ساتھ شروع ہو گیا ہے۔

تقریب سے خطاب کرنے والے ترک وزیر دفاع نے ایجین، مشرقی بحیرہ روم اور قبرص میں یونان کے ساتھ در پیش مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم یونان کے ساتھ دو طرفہ مسائل کا خیر سگالی پر مبنی ہمسایہ تعلقات کے ماحول میں باہمی بات چیت کے ذریعے سیاسی حل تلاش کیے جانے خواہا ں ہیں۔

یونانی سیاسی و عسکری قیادت کو عقل و منطق اور عقل سلیم کے ساتھ حالات کا جائزہ لینے کی درخواست کرنے کی وضاحت کرنے والے جناب آقار نے بتایا کہ ان کے بعض سابقہ سیاستدان اور فوجی حکام ان حقائق کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ترکی کے حق بجانب ہونے کا اظہار کر چکے ہیں۔ یونانی اور قبرصی یونانی انتظامیہ فوجی مشقوں اور بعض کاروائیوں کے ذریعے کسی نتیجے تک پہنچ سکنے کی غیر منطقی سوچ رکھتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ ایام میں بعض ممالک کی حوصلہ افزائی اور اشتعال انگیزی کی چالوں کے زیر اثر آنے والے یونان نے اسلحہ اندوزی کی کاروائیاں شروع کر رکھی ہیں۔ان کو چاہیے کہ یہ پہلے ماضی پر نگاہ دوڑائیں اور حساب وکتاب کریں ، آپ کو اس طریقےسے ترکی پر بالا دستی قائم نہ کر سکنے کا اندازہ ہو جائیگا۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More