انقرہ(پاک ترک نیوز)
یوکرین اور روس سے اناج کی برآمد کی اجازت دینے کے معاہدے کے تحت چار مزید بحری جہاز یوکرین کی بندرگاہوں سے روانہ ہو گئے ہیں۔جبکہ اناج کی برآمد کے معاہدے جنگ بندی پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئےسہ فریقی اجلاس جمعرات کو ہو گا۔
ترکی کی وزارت دفاع نے بدھ کے روز ٹوئیٹر پر جاری ہونے والے بیان میں کہا ہےکہ استنبول اناج کی برآمد کے معاہدے کے تحت
سورج مکھی کا کھانا، سورج مکھی کا تیل اور مکئی لے جانے والے بحری جہاز یوکرین کی اوڈیسا اور چورنومورسک کی بندرگاہوں سے روانہ ہوئے ہیں۔
اناج کی ترسیل کی نگرانی کے لیے استنبول میں تینوں ممالک اور اقوام متحدہ کے حکام کے ساتھ ایک مشترکہ رابطہ مرکز (JCC) قائم کیا گیا ہے۔یکم اگست کو پہلی روانگی کے بعد سے، معاہدے کے تحت 25 بحری جہاز یوکرین کی بندرگاہوں سے نکل چکے ہیں۔
دریں اثنا اس معاہدے اور اس سے متعلقہ پیش رفت پرغور کے لئےسہ فریقی اجلاس جمعرات کے روز منعقد ہوگا جب ترک صدر رجب طیب اردوان یوکرین میں اپنے یوکرائنی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی اور اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس سے ملاقات کریں گے۔
اردوان زیلنسکی کی دعوت پر ایک روزہ دورے پر مغربی شہر لویف میں ہوں گے۔ جہاں ترک اور یوکرائنی رہنما دو طرفہ مذاکرات بھی کریں گے۔
ترکیہ کے مواصلاتی ڈائریکٹوریٹ کے مطابق، سہ فریقی سربراہی اجلاس کے دوران، "یوکرائنی غلہ کو عالمی منڈیوں میں برآمد کرنے اور یوکرین روس جنگ کو سفارتی راستوں سے ختم کرنے کے لیے بنائے گئے میکانزم کی سرگرمیوں کو تیزی سے برقرار رکھنے کے لیے ممکنہ اقدامات پر توجہ دی جائے گی۔”مزید براں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل گوٹیرس یوکرین میں سہ فریقی اجلاس کے بعد ہفتے کے روز استنبول میں جے سی سی کا دورہ بھی کریں گے۔
سابقہ پوسٹ