یوکرین کے سر پر نئی تلوار لٹکنے لگی، ماسکو کے اصل عزائم سامنے آگئے،اہم فیصلہ

ماسکو(پاک ترک نیوز)
روس اور یوکرین تنازعہ کی اصل جڑ مشرقی یوکرین میں ڈونیٹسک اور لوہانسک نامی علاقے ہیں جہاں روس نواز باغی سرگرم عمل ہیں۔ روس 2014 میں یوکرین کے علاقے کرائمیا کو ضم کر چکا ہے۔
روس نے اس وقت یوکرین کی سرحدو ں پر ایک لاکھ سے زائد افواج جمع کر رکھی ہیں لیکن ایک اور تلوار یوکرین کے سرپر لٹکا دی گئی ہے۔ روسی پارلیمنٹ سٹیٹ ڈوما میں ایک قراردادپیش کی گئی ہےجو اگر پاس ہو جاتی ہے تو صد ر پیوٹن مشرقی یوکرین کے علاقوں ڈونیٹسک اور لوہانسک کو آزاد ریاستوں کے طور پر تسلیم کرنے اوروہاں کے رہائیشیوں کو سکیورٹی فراہم کرنے کے پابند ہو جائیں گے۔ بل کمیونسٹ پارٹی کی جانب سے پیش کیا گیا ہے جبکہ اسے یونائٹڈ رشیا پارٹی کی حمایت حاصل ہے۔قرارداد کا مسودہ ضوابط کے مطابق پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے۔اگر قرارداد منظور کر لی جاتی ہے تو اسے روسی وزارت خارجہ میں مشاورت کیلئے بھیجا جائےگا۔
روس، یوکرین اور مغرب کے درمیان کشیدگی اس وقت بڑھ گئی جب مغربی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ ماسکو بدھ کو یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے۔ماسکو نے حال ہی میں یوکرین کے قریب 100,000 سے زیادہ فوجیوں کو جمع کیا، جس سے یہ خدشہ پیدا ہوا کہ کریملن اپنے سابق سوویت پڑوسی کے خلاف ایک اور فوجی حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More