اسلام آباد(پاک ترک نیوز) 15اگست سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے جبکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میںہفتہ وار رد و بدل پر مزید مشاورت کے بعد نئے طریقہ کار کی منظوری بھی متوقع ہے ۔
حکومت اگلے مرحلے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو مکمل ڈی ریگولیٹ کرنے پر بھی سوچ بچار کر رہی ہے ، تاکہ قیمتوں کے تعین میں حکومتی عمل دخل ختم کر دیا جائے اور آئل کمپنیاں مارکیٹ ریٹ پر قیمتیں طے کریں۔
حکومتی کمپنی پی ایس او پٹرولیم کمپنیوں میں کسی مافیا کے قیام کی راہ روکے گی،نجی کمپنیاں کارٹیل کرنے کی کوشش کریں تو پی ایس او اسے توڑ دے گا،ڈی ریگولیٹ کرنے سے عوام تک پٹرولیم مصنوعات کی حقیقی قیمتیں پہنچیں گی۔
دوسری جانب وفاقی حکومت نے ہائی اوکٹین کی طرح تمام پٹرولیم مصنوعات کو ڈی ریگولیٹ کرنے پر بھی سنجیدگی سے غور شروع کر دیاگیا ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے اس حوالے سے وزارت پٹرولیم اوروزارت خزانہ سے شاہد خاقان عباسی کی مشاورت سے رپورٹ مانگی تھی تاہم اس ایشو پر مشاورت کا عمل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پٹرولیم کمپنیوں سمیت تمام سٹیک ہولڈرز سے بات چیت کی جائے گی، پندرہ اگست کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان متوقع ہے، اس کے ساتھ ہی قیمتوں کے نئے فارمولے کی منظوری کا بھی امکان ہے۔
ہفتہ وار بنیادوں پر قیمتوں کے تعین کی وجہ تیل درآمد اور فروخت کرنے والی کمپنیوں کو قیمتوں کے اتار چڑھاؤ سے ہونے والے نقصان یا فائدے کو محدود کرنا ہے۔اس کے ساتھ ہی بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتوں کے اتار چڑھاؤ سے عوام کو جلدی فائدہ ہو سکے گا۔
اس تجویز پر عاشورہ کی چھٹیوں میں بھی غور و خوض جاری رہے گا ، جس کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا،حکومت پہلے ہی ہائی اوکٹین کو ڈی ریگولیٹ کر چکی ہے جس سے پہلے مرحلے میں ہائی اوکٹین کی قیمتیں بڑھ گئیں مگر پھر کمی ہو گئی تھی۔
سابقہ پوسٹ