میڈرڈ(پاک ترک نیوز)
عالمی سیاحت کی تنظیم (یو این ڈبلیو ٹی او) نے کہا ہےکہ اومیکرون سے جہاں اقتصادی بحالی کو نقصان پہنچا ہے وہیں عالمی سیاحت بھی متاثر ہوئی ہے، ایک اندازے کے مطابق عالمی سیاحت کی مکمل بحالی 2024 سے پہلے ممکن نہیں ۔
کورونا وائرس کی عالمی وبا کے نتیجے میں لگائے جانے والے لاک ڈاون اور سفری پابندیوں کے نتیجہ میں سیاحت کے شعبے کے دنیا بھر میں بہت نقصان پہنچا۔
میڈرڈ میں قائم اقوام متحدہ کی ایجنسی کے مطابق امیکرون 2022 کےا وائل میں سیاحت کی بحالی کے عمل میں خلل ڈالے گی۔ گزشتہ برس عالمی سطح پر سیاحت میں 4فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا۔
عالمی وبا کے پھیلتے ہی 2020میں سیاحت سے متعلق آمدنی یکلخت 72 فیصد کمی ہوئی جو کہ کچھ ہی عرصہ بعد مکمل طور پر ختم ہوگئی۔
یو این ڈبلیو ٹی او کے مطابق آمد ورفت کی پابندی، ویکسینیشن کی شرح اور مسافروں کے اعتماد میں بحالی کی سطح دنیا کے مختلف حصوں میں نا ہموار اور سست ہے۔
گزشتہ برس یورپ اور امریکہ میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں بالترتیب انیس فیصد اور سترہ فیصد اضافہ ہوا۔تاہم مشرق وسطیٰ میں سیاحت میں چوبیس فیصد کمی واقع ہوئی جبکہ ایشیا پیسیفک میں پینسٹھ فیصد کمی دیکھنے میں آئی
سیاحت کے شعبے سے مسلک افراد کا کہنا ہے کہ رواں برس کے ابتدائی مہینوں کے بعد سیاحت کی بحالی کا عمل شروع ہوگا جس سے بہتر امکانات پیدا ہوں گے۔
ایجنسی نے 2021 کے مقابلے میں اس سال بین الاقوامی آمد میں 30% سے 78% اضافے کی پیش گوئی کی ہے جبکہ 2019 کی سطح سے بہت نیچے باقی ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ زیادہ تر ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ کم از کم 2024 تک وبائی امراض سے پہلے کی سطح پر واپسی کی پیش گوئی نہیں کرتے ہیں۔
بہت سے ممالک سیاحت پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں اور معمول پر آنے کا بے تابی سے انتظار کر رہے ہیں۔
عالمی وبا کورونا وائرس سے پہلے سیاحت کا عالمی معیشت میں حصہ 3.5ٹریلین ڈالر تھا، گزشتہ برس عالمی معیشت میں سیاحت کا حصہ 1.9ٹریلین ڈالر رہا جو 2019 سے تو بہت کم ہے لیکن 2020 کے مقابلے میں بہت بہتر ہے۔