انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترکی کےامریکہ سے ایف۔35طیاروں کی جگہ ایف۔16لڑاکا طیاروں کی خریداری کے معاہدے پر انقرہ اور واشنگٹن کے درمیان مذاکرات چیلنجوں کے باوجود اچھے طریقے سے جاری ہیں۔
ان خیالات کا اظہار ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اولونےگذشتہ روز امریکی ایوان نمائندگان کی جانب سے ترکی کی کسی بھی خریداری میں ایک نئی رکاوٹ پیدا کرنے والے بل کی منظوری کے چند دن بعداپنےٹی وی انٹرویو میں کیا ہے۔انکا کہنا تھا کہ مذاکرات اچھے طریقے سے جا رہے ہیں۔ مذاکرات کے بارے میں (امریکی) انتظامیہ کا نقطہ نظر بہت مثبت ہے۔
ترکی نے امریکہ سےایف۔35کی جگہ لاک ہیڈ مارٹن کے 40 ایف ۔16لڑاکا طیارے اور اپنے موجودہ فلیٹ کی جدید کاری کٹس خریدنے کی پیشکش کی ہے۔ صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ اس فروخت کی حمایت کرتے ہیں۔ اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ یہ بائیڈن کے ساتھ بات چیت کے بعد ہو گا۔
دریں اثنا امریکی ایوان نمائندگان نے نئی قانون سازی کی منظوری دی جو انقرہ کو اسلحہ فروخت پر پابندی لگائے گی جب تک کہ انتظامیہ اس بات کی تصدیق نہیں کرتی کہ ایسا کرنا امریکی قومی سلامتی کے لیے ضروری ہے۔ اس میںامریکی طیاروں کے یونان کی "غیر مجاز اوور فلائٹس” کے لیے استعمال نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے اٹھائے گئے ٹھوس اقدامات کی تفصیل بھی شامل ہے۔
انقرہ نے اس بل کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ ایسے کسی قانون کا پابند نہیں ہے۔ اس نے اپنے نیٹو اتحادی سے مطالبہ کیا کہ وہ ایف ۔16طیاروں کی ممکنہ فروخت کے خلاف بعض امریکی قانون سازوں کی طرف سے کھیلے جانے والے "کھیل”کا حصہ نہ بنے۔