31ویں عالمی یونیورسٹی کھیلیں اختتام پذیر، میزبان چین 103سونے کے تمغوں کےسا تھ پہلے نمبر پر

چینگ ڈو(پاک ترک نیوز)
چینگ ڈو یونیورسیڈ کی مشعل کے بجھنے کے ساتھ ہی چین کے مغربی صوبے سیچوان کے دارالحکومت میں منعقد ہونے والی عالمی یونیورسٹی کھیلیں ختم ہوگئی ہیں جن میں 113ملکوں کے 6500طلبا کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔


یونیورسیڈ میںتمام 269 تمغوں کے مقابلوں کا فیصلہ ہونے کے بعد رنگا رنگ اختتامی تقریب منگل کی شب منعقد ہوئی۔ جس میںکھیلوں کی مشعل اب جرمنی کے حوالے کر دی گئی ہے، جو 2025 ورلڈ یونیورسٹی گیمز کی میزبانی کرے گا۔چینگ ڈو یونیورسیڈ کو یہ خصوصیت حاصل ہے کہ یہ کووڈ۔19کے وبائی مرض کے بعد چین میں منعقد ہونے والا پہلا بین الاقوامی ملٹی سپورٹس ایونٹ تھا۔ان کھیلوں نے 113 ممالک اور خطوں کے کل 6,500 طلباءایتھلیٹوں کو جیت حاصل کرنے، خیر سگالی کے تبادلے اور دوستی قائم کرنے کے لیے ایک اسٹیج فراہم کیا۔


یونیورسٹی کھیلوں کی عالمی فیڈریشن کے قائم مقام صدر لیوناز ایڈر نے اختتامی تقریب میں یونیورسیڈ کے 31ویں ایڈیشن کے اختتام کا اعلان کیا اور ایونٹ کے تنظیمی کام کی بے حد تعریف کرتے ہوئے کہا کہ "چین میں اپنے سفر کے آغاز میں ہی ہمیں گرمجوشی اور مہمان نوازی کے ساتھ گلے لگایا گیا ہے کہ الفاظ اسکا احاطہ نہیں ہو سکتے۔ ہم چینگ ڈو 2021 کی آرگنائزنگ کمیٹی، فیڈریشن آف یونیورسٹی اسپورٹس آف چائنا، عوامی جمہوریہ چین کی حکومت، صوبہ سیچوان، اور شہر اور چینگڈو کے لوگوں کی حمایت کے لیے واقعی شکر گزار ہیں۔
31ویں عالمی یونیورسٹی کھیلوں میںایشیائی ممالک نے یونیورسیڈ کے اپنے تمغوں کی تعداد کو خوب آگے بڑھایا۔جن میںمیزبان چین 103 طلائی تمغوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔ اس کے بعد جاپان اور جنوبی کوریا ہیں۔جبکہ بھارت اور ایران نے بھی مخصوص ایونٹ میں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More