اسلام آباد (پاک ترک نیوز) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ 4 سالوں میں قرضے 30 کھرب سے 54 کھرب تک پہنچ گئے۔ملک میں ٹیکسوں کا دائرہ کار بڑھانے کی ضرورت ہے، پاکستان کو بھی معیشت کو سیاست سے الگ کرنا ہوگا۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پانچ سال قبل ہم کہاں تھے اور اب کہاں ہیں، گزشتہ 4 سالوں میں اکنامک مینجمنٹ مکمل طور پر ناکام رہی، 4 سالوں میں قرضے 30 کھرب سے 54 کھرب تک پہنچ گئے، دنیا کے متعدد بڑے ممالک کا قرض ٹو جی ڈی پی پاکستان سے کہيں زیادہ ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ سمگلرز اور ہنڈی مافیا نے ملکی معیشت کو یرغمال بنایا ہوا ہے، چمن بارڈر پر یوریا اور بڑی مالیت کے ڈالرز کی سمگلنگ ہو رہی ہے، حکومت نے سمگلنگ کے خلاف آپریشن شروع کیا ہوا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میں بہت عرصے سے چارٹر آف اکانومی کا کہہ رہا ہوں، پاکستان کو بھی معیشت کو سیاست سے الگ کرنا ہوگا، کیا امریکا، جاپان یا برطانیہ میں کہا جاتا ہے کہ ان کا ملک قرضوں کے دلدل میں پھنس گیا ہے، کیا بنگلہ دیش سمیت دیگر ممالک کرنسی مارکیٹ میں مداخلت نہیں کر رہے، پاکستان کی حکومت کو بھی مارکیٹ میں مداخلت کرنا پڑتی ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ کورونا وباء کی وجہ سے بہت سے ملکوں نے ٹیکس ریٹ میں اضافہ کیا، ہمارے پاس بھی ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریٹ بڑھانے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ میں ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی مکمل حمایت کرتا ہوں، بعض صنعتی شعبوں میں ٹیکس کی رپورٹنگ کا ایشو بھی ہے، پاکستان کو ٹیکسوں کا دائرہ کار بڑھانے کی ضرورت ہے۔