50 سینٹی گریڈ درجۂ حرارت والے دن دگنے ہو گئے

لاہور(پاک ترک نیوز)دنیا بھر ایسے دنوں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جہاں درجہ حرارت 50ڈگری سینٹی گریڈ سے بڑھ گیا ہے ۔ایسے گرم درجہ حرارت اب دنیا کے زیادہ سے زیادہ علاقوں میں پہلے کی نسبت کہیں زیادہ مشاہدے میں آئے ہیں، اور یہ انسانی صحت اور ہمارے رہن سہن کے انداز کے لیے چیلنجز پیش کر رہے ہیں۔
ایک تحقیق سے یہ پتہ چلا ہے کہ ہر سال ایسے انتہائی گرم دنوں کی تعداد جب درجہ حرارت 50 سیلسیئس ڈگری تک پہنچ جاتا ہے، اب بڑھ کر دو گنا ہو چکی ہے۔
گزشتہ چالیس سالوں میں سے ہر ایک میں 50ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ درجہ حرارت والے دنوں کی کل تعداد میں اضافہ ہوا۔سنہ 1980 اور سنہ 2009 کے درمیان، سالانہ اوسطاً 14 دن 50 سیلسیئس درجہ حرارت ہوتا تھا، جو سنہ 2010 اور سنہ 2019 کے درمیان سالانہ 26 دن تک بڑھ گیا ہے۔
اسی عرصے کے دوران، 45 سیلسیس ڈگری درجہ حرارت اور اس سے اوپر کے درجہ حرارت والے اوسطاً دنوں کا سال میں تقریباً پندرہ روز کا اضافہ ہو گیا ہے۔
ڈاکٹر فریڈرائک اوٹو جو کہ ماحولیاتی سائنسدان کا کہنا ہے کہ ’جیواشم ایندھن (فوسِل فیول) کے استعمال کو اس اضافہ کا 100 فیصد ذمہ دار قرار دیا جا سکتا ہے۔‘

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More