اسلام آباد(پاک ترک نیوز)
نگران وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اینڈ ٹی ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ ملک میں 5جی سروسز رواں سال جولائی اگست تک شروع کی جائیں گی اور 300MHz سپیکٹرم نیلامی کے لیے پیش کیا جائے گا۔
اس حوالے سے اپنے ویڈیو پیغامات میں وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونی کیشن (آئی ٹی اینڈ ٹی) ڈاکٹر عمر سیف نے دعویٰ کیا ہے کہ نگراں حکومت نے پانچ ماہ کے مختصر عرصے میں 15 میں سے 13 اہداف کامیابی سے حاصلکر لئے ہیں جو کہ آئی ٹی کے شعبے کو فروغ دینے اور اس کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے مقرر کیے گئے تھے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایس آئی ایف سی کا فورم ملک کی تعمیر و ترقی میں آنے والی منتخب حکومت کے لیے ایک بہترین معاون ثابت ہو گا اور منتخب حکومت بھی نگران دور میں کیے گئے اقدامات کے ثمرات حاصل کرے گی۔ ہم نے ایس آئی ایف سی اور سٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر ایک اہم پالیسی مداخلتپر کام کیا ہے جس سے IT کمپنیوں کو اپنی برآمدی آمدنی کا 50 فیصد پاکستان میں ایک اکاؤنٹ میں ڈالر میں رکھنے اور اس رقم سے اپنے بین الاقوامی اخراجات بغیر کسی پابندی کے کرنے کی اجازت دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس فیصلے کےنتیجے میں گزشتہ 60 دنوں میں ملک کی آئی ٹی برآمدات میں 32 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ ٹیلی کام ٹربیونل کا قیام ٹیلی کام سیکٹر کا دیرینہ مطالبہ پورا کرتا ہے۔ خصوصی ٹربیونل اب ٹیلی کام سیکٹر کے تنازعات اور مقدمات کو ہائی کورٹس کی بجائے نمٹائے گا، جس کا مقصد قانونی مسائل کے حل کو تیز کرنا اور ٹیلی کام سیکٹر میں تیزی سے پیشرفت کو آسان بنانا ہے۔وزارت قانون ٹربیونل کے چیئرپرسن اور ممبران کو نامزد کرے گی۔ چیئرپرسن ہائی کورٹ کا جج یاسینئر وکیل ہونا ضروری ہے۔ اسی طرح، ٹربیونل میں دو رکنی ٹیکنوکریٹس ہوں گے۔ جن کی تعداد وقتاً فوقتاً بڑھائی یا گھٹائی جا سکتی ہے۔