کپاس کی پیداوار میں گزشتہ برس کی نسبت 63فیصد اضافہ

لاہور (پاک ترک نیوز) ملک بھر میں پاکستان کی پیداوار میں گزشتہ برس کی نسبت 63فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں رواں سال کپاس کی پیداوارمیں نمایاں بہتری کا امکان ہے جس کی اب تک 80لاکھ گانٹھیں مارکیٹ میں پہنچ چکی ہیں ۔ جو گذشتہ سال کی کل پیداوار سے 63فیصد زائد ہیں۔ اورا بھی کپاس کی جننگ کا سیزن جاری ہے۔
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کے جاری کردہ تازہ اعدادوشمار کے مطابق 15 دسمبر تک کپاس کی آمد 80 لاکھ گانٹھوں سے تجاوز کر گئی ہے جو گزشتہ سال کی کل پیداوار کے مقابلے میں 63 فیصد اور زیادہ ہے۔ملک بھر میں 15 دسمبر تک روئی کی کل 8.02 ملین گانٹھیں جن کی گئی تھیں ۔جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 4.90 ملین گانٹھیں تیار ہوئی تھیں۔
اعدادوشمار میں دی گئی تفصیلات کے مطابق رواں سال پنجاب میں جننگ فیکٹریوں میں کم از کم 39لاکھ57ہزار گانٹھیںتیارکی گئیں ۔ جب کہ سندھ میں 46لاکھ70ہزار گانٹھیں تیار کی گئیں، جو پچھلے سال کی مجموعی پیداوار کے مقابلے بالترتیب 30 فیصد اور 116 فیصد زیادہ ہیں۔مزید براںاس عرصے کے دوران ٹیکسٹائل ملوں نے7لاکھ 66ہزار گانٹھیں اور برآمد کنندگان نے 290,000 گانٹھیں خریدی ہیں جب کہ 65 لاکھ گانٹھیں جنرز کے پاس پڑی ہیں۔
مقامی کپاس کی پیداوار تین سال کے بعد 8 ملین گانٹھوں کے نشان کو عبور کر چکی ہے، جبکہ تخمینہ ہے کہ کپاسکیسال 2023-24 کے اختتام تک، پیداوار 9.5 ملین گانٹھوں تک پہنچ جائے گی۔تاہم یہ رواں سال کے لئے مقرر کردہ12لاکھ گانٹھوںکے ہدف سے چار لاکھ کے قریب گانٹھیں کم ہے۔
یاد رہے کہ لنٹ کی کل پیداوار 2020-21 میں 5.646 ملین گانٹھیں، 2021-22 میں 7.442 ملین گانٹھیں اور 2022-23 میں 4.912 ملین گانٹھیں رہی، جو ملکی تاریخ میں سب سے کم ہے۔جبکہ ملک کی تاریخ میں کپاس کی سب سے زیادہ پیداوار 14.9 ملین گانٹھیں 2015-16 میں ریکارڈ کی گئیں۔ کپاس کے سیزن 2019-20 سے پہلے کئی سالوں تک، ملک میں سفید لِنٹ کی پیداوار کبھی بھی 10m سے نیچے نہیں گری۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More