ایسٹرازنییکا ویکسین لگنے سے 7 افراد ہلاک

لندن (پاک ترک نیوز)برطانیہ کے طبی نگراں ادارےنے تصدیق کی ہے کہ ایسٹرا زینیکا ویکسین لگوانے والے ایک کروڑ اسی لاکھ میں سے تیس افراد کو خون جمنے( بلڈ کلاٹنگ) کی شکایت ہوئی ہے جس سے سات افراد کی موت ہوئی ہے۔ ۔تاہم ادارے نے کہا ہے اس ویکسین کے فوائد نقصان سے کہیں زیادہ ہیں اور لوگوں کو یہ ویکسین لگوانے سے کترانا نہیں چاہیے۔

یہ ویکسین آکسفورڈ یونیورسٹی اور دوائیں بنانے والی کمپنی ایسٹرا زینیکا کے اشتراک سے تیار کی گئی ہے۔چوبیس مارچ تک یہ ویکسین ایک کروڑ اسی لاکھ لوگوں کو لگ چکی ہے۔ جس میں سے 30 لوگوں کو خون جمنے (بلڈ کلاٹنگ) کی شکایت ہوئی ہے۔

ابھی یہ بات واضح نہیں ہے کہ یہ محض اتفاق ہے یا یہ منفی اثرات ویکسین کی وجہ سے تھے۔میڈیسن اینڈ ہیلتھ کئیر ریگیولیٹری ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس ویکسین سے حاصل ہونے والے فوائد اس سے ہونے والے نقصانات سے کہیں زیادہ ہیں۔

صحت کے عالمی ادارے ڈبلیو ایچ او اور صحت کی یورپی ایجنسی یورپیئن میڈیسن ایجنسی نے برطانوی ادارے کے موقف کی تائید کی ہے۔دوائیں بنانے والی کمپنی ایسٹرا زینیکا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مریضوں کی حفاظت ان کی اولین ترجیح ہے۔

دوسری جانب جرمنی، فرانس، ہالینڈ اور کینیڈا نے ایسٹر زینیکا ویکسین کا استعمال صرف ضعیف العمر لوگوں تک محدود کردیا ہے۔یاد رہے کہ دنیا کے کئی ممالک میں ایسٹرا زینیکا کی تیار کردہ کورونا ویکسین کا استعمال روک دینے کی وجہ چند مریضوں میں بلڈ کلاٹنگ کے جان لیوا واقعات بنے تھے۔برطانوی ایجنسی کی طرف سے شائع کیے گئے ڈیٹا کے مطابق اب تک دماغ کے اندر بلڈ کلاٹنگ کے 22 کیسز سامنے آچکے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ برطانیہ میں ایسٹرا زینیکا ویکسین لگوانے والے ایک کروڑ دس لاکھ افراد میں سے دماغ میں خون کی پھکڑیاں بننے کے پانچ کیس سامنے آئے تھے۔اب ان کیسز میں اضافے سے ان کی تعداد 30 ہو گئی ہے۔ ان میں سے 22 کیسز شدید نوعیت کے ہیں۔ ان مریضوں میںایک بہت ہی کمیاب دماغی بیماری سے متعلق ہیں، جس میں دماغی رگوں میں خون جمنا شروع ہو جاتا ہے۔

بلڈ کلاٹنگ کے ساتھ ساتھ ان میں سے آٹھ مریضوں کے پلیٹلیٹ کی تعداد بھی کم تھی۔کووڈ 19 کے خلاف ویکسین کے پروگرام بہت سارے ممالک میں شروع ہو چکے ہیں لیکن رسد اور طلب کے مابین مطابقت نہیں۔

آور ورلڈ ان ڈیٹا (او ڈبلیو آئی ڈی) کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت 138 ممالک میں ساڑھے 56 کروڑ خوراکیں فراہم کی گئیں ہیں ۔مجموعی طور پر یہ مقدار بہت زیادہ نظر آ سکتی ہے لیکن سات ارب 80 کروڑ عالمی آبادی میں یہ صرف 7.2 فیصد لوگوں کے لیے محض ایک خوراک ہے۔

 

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More