وزیراعظم عمرا ن خان نے سعودی عرب میں پاکستانی سفارت خانے کے عملے اور سفیر کے خلاف انکوائری کا اعلان کر دیاہے۔ سفارتی عملہ پاکستانی مزدوروں کی مدد کے بجائے پیسے بٹورتا تھا۔ کراچی میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی تقریب سے خطاب میں کہا،90لاکھ اوورسیز پاکستانی ہمارا اثاثہ ہیں، لیبر طبقے کے ساتھ اچھا سلوک نہ کرنے والے والوں کو مثالی سزائیں دی جائیں گی۔عمران خان کا کہناتھا کہ باہر سفارت خانوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں ان کی سب سے اہم ڈیوٹی یہ ہے کہ پاکستان کی لیبر کا خیال رکھا جائے، پتا چلا ہے سعودی عرب میں ہمارے سفارت خانے جو ان کو سروس دینی چاہیے تھی وہ انہوں نے نہیں دی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے ایک ارب ڈالرز آنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی صورت میں روپے کی قیمت میں کمی آجاتی ہے ،روپے کی قیمت میں استحکام نہیں ہو تو سرمایہ کاری پر اثر پڑتا ہے،جب تک برآمدات میں اضافہ نہیں ہوتا تب تک ہمیں یہ خلا ، ترسیلات زر سے پر کرنا ہوگا۔