سڈنی (پاک ترک نیوز)امریکہ کے دو روز بعد آسٹریلیا نے بھی انسانی حقوق کے غیر تسلی بخش ریکارڈ کو جواز بناتے ہوئے چین میں منعقد ہونے والے سرمائی اولمپکس مقابلوں کے سفارتی بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے۔
اس بات کا اعلان کرتے ہوئے بدھ کے روز آسٹریلیا کے وزیر اعظم سکاٹ موریسن نےکہاکہ چین اپنے مغربی علاقے زنجی یانگ کے علاوہ مسلم اقلیتی اعلاقوں میںبری طرح سے انسانی حقوق کی پامالی میں ملوث ہے ۔جبکہ آسٹریلیا کی جانب سے یہ معاملہ متعدد بار اٹھائے جانے کے باوجود چین کی جانب سے کوئی مثبت طرز عمل اختیار نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سفارتی بائیکاٹ کا مقصد احتجاج ریکارڈ کروانا ہے۔ جبکہ سرمائی اولمپکس میں کھلاڑیوں کی شرکت پر اسکا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
مزید براں برطانیہ، جاپان اور دیگر یورپی ممالک کی جانب سے بھی مختلف سطحوں پر بیجنگ سرمائی اولمپکس کے سفارتی بائیکاٹ پر غور کئے جانے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔جن کے جواب میں چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ ون بن نے چین کے انسانی حقوق کی پاسداری نہ کرنے کے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب چین کے خلاف سیاست کھیلی جا رہی ہے جس کا مناسب جواب دیا جائے گا۔