کورونا کے باعث خلیجی ممالک میں پاکستانی افرادی قوت میں کمی

لاہور (پاک ترک نیوز) موجودہ حکومت کے تین سالوں میں خلیج کے چھ اہم ممالک میں پاکستانی افرادی قوت کی کمی اور بیشی کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردیں۔
کورونا کے باعث سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں پاکستانی افرادی قوت میں کئی گنا کمی ہوگئی جبکہ عمان، قطر، بحرین، اور کویت میں اضافہ ہوگیا۔
سال 2019 میں پاکستانی افرادی قوت پانچ لاکھ ننانوے ہزار رہی جو اب کم ہوکر دو لاکھ دس ہزار رہ گئی ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی افرادی قوت کی کمی اور بیشی کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں۔
کورونا کے باعث سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں پاکستانی افرادی قوت میں کئی گنا کمی واقع ہوئی جبکہ عمان، قطر، بحرین، اور کویت میں اضافہ ہوگیا۔
دستاویزات کے مطابق 2019 میں کل پاکستانی افرادی قوت پانچ لاکھ ننانوے ہزار رہی جو اب کم ہوکر 21 ہزار رہ گئی ہے۔
جمع کروائی گئی دستاویز کے مطابق سال 2019 میں سعودی عرب میں تین لاکھ بتیس ہزار پاکستانی روزگار کیلئے گئے ۔کورونا کے باعث سال 2020 میں ایک لاکھ چھتیس ہزار پاکستانی سعودی عرب گئے جبکہ نومبر 2021 تک ایک لاکھ انیس ہزار پاکستانی سعودی عرب گئے ۔
متحدہ عرب امارات میں سال 2019 میں دو لاکھ گیارہ ہزار پاکستانی ،2020 میں ترپن ہزار چھ سو پاکستانی اور نومبر 2021 میں سولہ ہزار پاکستانی یو اے ای گئے ۔
عمان میں 2019 میں جانیوالے پاکستانیوں کی تعداد اٹھائیس ہزار ،2020 میں دس ہزار جبکہ نومبر 2021 تک تیس ہزار پاکستانی عمان جاچکے ہیں ۔
2019 میں قطر میں انیس ہزار پاکستانی روزگار کیلئے گئے ۔جبکہ 2020 میں یہ تعداد سات ہزار چار سو ہو گئی ۔نومبر 2021 تک بتیس ہزار پاکستانی قطر جاچکے ہیں ؎
سال 2019 میں آٹھ ہزار ،2020 میں سات ہزار آٹھ اور نومبر 2021 تک گیارہ ہزار پاکستانی روزگار کی تلاش میں بحرین جاچکے ہیں ۔
کویت میںیہ تعداد2019 میں ایک سو چھبیس ،2020 میں صرف پندرہ اور نومبر 2021 تک تیرا سو اٹھانوے پاکستانی جا چکے ہیں ۔
دستاویز میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ خلیجی ممالک میں ایک لاکھ پاکستانیوں کو نوکریوں کی اجازت ملنے کے باوجود کورونا کے باعث نہیں بھیجا جاسکا ۔
اکتوبر نومبر 2021 میں جی سی سی ممالک کے لئے چوبیس ہزار پانچ سو اور بیالیس ہزار ایمیگرینٹس نے رجسٹریشن کرائی ہے ۔کورونا میں کمی سفارتی کوششوں اور پروازوں کے دوبارہ آغاز کی وجہ سے پاکستانی افرادی قوت کی خلیج میں مانگ بڑھ رہی ہے ۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More