سیئول(پاک ترک نیوز)شمالی کوریا کی جانب سے رواں ماہ چوتھا میزائل تجربہ کیا گیا ہے۔ دو شارٹ رینج بلیسٹک میزائل پیونگ یانگ ائیرپورٹ سے لانچ کیے گئے۔ماہرین کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ تجربہ حالیہ امریکی پابندیوں کے جواب میں رد عمل کے طور پر کیا گیا ۔
گزشتہ جمعہ کو بھی ٹرین سے بلسٹک میزائل لانچ کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا گیا تھا۔ شمالی کوریا کی جانب سے گزشتہ کچھ برسوں میں نئے میزائل تجربات کو امریکہ اور مغربی ممالک کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے ایک حکمت عملی کو طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔
یہ حکمت عملی صدر ٹرمپ کے دور کسی حد تک کامیابی سے ہمکنا ر ہوئی جب دہائیوں کے بعد کسی امریکی صدر اور شمالی کوریائی لیڈر کے درمیان براہراست مذاکرات کا آغاز ہوا لیکن یہ مذاکرات 2019 میں اس وقت ناکام ہوگئے جب امریکہ نے پابندیاں اٹھانے کے عوض جوہری پروگرام کو جزوی طور پر ختم کرنے کی شمالی کوریا کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر رول بیک کرنے کا مطالبہ کیا۔
بائیڈن انتظامیہ نے ٹرمپ کے برعکس شمالی کوریا کے ساتھ زیادہ سرد رویہ اپنایا ہے جس کے نتیجہ میں شمالی کوریا کی جانب سے میزائل تجربات کی صورت میں سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔
شمالی کوریا کئی دہائیوں سے عالمی پابندیوں کا شکار ہونے کی وجہ سے معاشی مسائل سے دوچار ہے اور ایران کی طرح اپنے جوہری پروگرام کو بارگینگ چپ کے طور پر استعمال میں لاتے ہوئے عالمی پابندیوں میں رعایت حاصل کرنے کی طویل مدتی حکمت عملی پر ایک عرصہ سے عمل پیرا ہے۔