قبرص انتخابات:انقرہ کی حامی جماعت کی اکثریت

کامیاب ہونے والی جماعت یو بی پی کو حکومت تشکیل دینے کیلئے اتحاد بنانا ہوگا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ حتمی نتائج کے مطابق پارلیمانی انتخابات میں دائیں بازو کی قوم پرست جماعت کو اکثریت حاصل ہوئی ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان کی اتحادی سمجھی جانے والی جماعت نے 39.5فیصد ووٹ حاصل کرکے پالیمنٹ میں اپنی پوزیشن مستحکم کرلی ہے۔
یوبی پی کو 50میں سے 24 نشستیں حاصل ہوئیں جبکہ بائیں بازو کی ریپبلکن ترک پارٹی 32فیصد ووٹوں کے ساتھ 18 نشستیں حاصل کر پائی۔
ترک جمہوریہ قبرص کورونا وائرس اور ترکی کے معاشی بحران کی وجہ سے مختلف مسائل کا شکار ہے۔ لیرا کی قدر میں کمی اثرات قبرص میں بھی مرتب ہوئے جو اپنے وجود کیلئے ترکی پر انحصار کرتا ہے۔ ترک جمہوریہ قبرص کو صرف ترکی ہی تسلیم کرتا ہے۔
قبرص1974میں تقسیم ہوا جب ترک افواج نے یونانی اقدامات کے رد عمل میں جزیرے کے شمالی حصے پر قبضہ کرلیا۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More