نئی دہلی (پاک ترک نیوز)بھارت کی مشکلات کا شکار قومی ایئرلائن ایئر انڈیا کئی دہائیاں قبل قومیائے جانے اور عوام کی جیب پر بھاری بوجھ ڈالنے کے بعد واپس اپنے بانیوں کے پاس آگئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق ٹاٹا فیملی نے، جن کا چائے سے لے کر سافٹ ویئر تک کا وسیع کاروبار ہے، دو ارب 40 کروڑ ڈالرزکی ڈیل کے بعد دوبارہ ایئر انڈیا کا چارج سنبھال لیا ہے۔ایئر لائن کی ٹاٹا فیملی کو منتقلی کے بعد انڈین حکومت کی طویل عرصہ سے خریدار کی تلاش بھی ختم ہوگئی ہے جو 2009 سے اب تک ایئرلائن کومنافع بخش کے لیے تقریباً 15 ارب ڈالر خرچ کرچکی ہے۔
ایئر انڈیا 1932 میں قائم کی گئی تھی جسےبھارتی حکومت نےقومیاتے ہوئے 1953 میں ایئر انڈیا کے اکثریتی حصص خریدے لیکن وہ ائرلائن کو خوش اسلوبی سے چلانے میں ناکام رہی۔ 2009سے بھارتی حکومتوں نے کمپنی کو پرائیویٹائز کرنے کی کوششیں شروع کیں لیکن اس کے بھاری قرضوں اور سخت حکومتی شرائط نے خریداروں کو روکے رکھا۔
اب طے پانے والے معاہدے کے تحت ٹاٹا گروپ ایئر انڈیا کے 615 ارب انڈین روپے کے قرض کا ایک چوتھائی حصہ ادا کرے گا۔ اس کے بدلے اسے تقریباً 120 طیاروں کا بیڑا،بھارت میں 6200 اور بیرون ملک ہوائی اڈوں کے 900 گیٹ سلاٹ ملیں گے۔