ایجیئن (پاک ترک نیوز) گزشتہ برس رکی کے مغربی شہر دکلی کے قریب سے ایک غوطہ خور کو سمندر تلے ملنے والا ملبہ قدیم شہر کی باقیات نکلا ۔ ماہرین آثار قدیمہ نے اسے تحقیق کے بعد قدیم ایٹرنئیس شہر کی بندرگاہ کی باقیات قرار دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق 2021میں ایک غوطہ خور نے سمندر کی تہہ میں چند ستون نما ملبے کی نشاندہی کی تھی اس نے اپنی تصاویر ماہرین آثار قدیمہ کی ٹیم کو بھجوائیں تھیں جنہوں نے ایک برس تحقیقات کے بعد اسے قدیم شہرکی بندرگاہ کی باقیات قرار دیا۔
ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق ستون قدیم شہر ایٹرنیئس (Aterneus) کی بندرگاہ کی باقیات ہیں جس کا زمانہ 4 قبل مسیح کا ہے۔
اس وقت ایٹرنیئس کا بادشاہ ہرمیئس جو قدیم یونانی تہذیب کے مشہور فلسفی ارسطو کا دوست تھا۔ ایٹرنیئس شہر 1 قبل مسیح تک اُجڑ گیا تھا۔ قیاس کیا جا رہا ہے کہ اس شہر کے اجڑنے میں انتہائی مہلک وبا کا ہاتھ تھاتاہم اس بارے میں کوئی بھی حتمی بات نہیں کہی جا سکتی۔